22 July 2013 - 23:08
News ID: 5687
فونت
حجت الاسلام امین شہیدی:
رسا نیوز ایجنسی – پاکستان کے مشھور شیعہ عالم دین حجت الاسلام محمد امین شہیدی نے اسلامی ممالک میں رونما ہونے والے سانحہ کی شدید مذ٘مت کرتے ہوئے کہا: صھیونیوں کے حفاظت و بقا میں مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جارہا ہے ۔
حجت الاسلام محمد امين شہيدي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام محمد امین شہیدی نے گذشتہ روز ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام « امت مسلمہ کے سلگتے مسائل» کے عنوان سے اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار میں پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء اور اکابرین سے خطاب میں کہا: ہم غور کریں کہ کہیں ہم استکباری طاقتوں کے اہداف کیلئے استعمال تو نہیں ہو رہے۔


حجت الاسلام شہیدی نے یہ کہتے ہوئے کہ اسرائیل کے دفاع کی خاطر امریکہ پوری اسلامی دنیا میں خون بہا رہا ہے ایک  ناجائز ریاست کے تحفظ کی خاطر کئی لاکھ لوگوں کا خون بہا دیا گیا لیکن امت مسلمہ اس سازش کو سمجھنے سے قاصر ہے کہا: مصر میں کئی برسوں کے بعد صدر مرسی کی حکومت قائم ہوئی، جس نے آتے ہی اصلاحات کا بیڑا اٹھایا لیکن یہ حکومت ایک سال کے عرصہ ہی میں سازشوں کا شکار ہوگئی ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ مسلم حکمرانوں نے اس عمل کی مذمت کرنے بجائے کے اس کو خوش آمدید کہا جو نہایت افسوس کا مقام ہے کہا: مصر کی سرزمین پر کئی لوگوں کو قتل کر دیا گیا مگر مسلم حکمران کے گلے سے ایک لفظ تک نہ نکلا، ایسا لگتا ہے کہ امریکہ نے ان کے گلے گھونٹ دیئے ہیں۔


سرزمین پاکستان کے اس نامور شیعہ عالم دین نے کہا: سب لوگوں پر واضح ہو جانا چاہئے کہ اس ساری صورتحال کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے کہا: آج عراق ہو یا افغانستان یا اب شام کی صورتحال، اس کے پیچھے امریکہ ہی ہے، جو اسرائیل کے دفاع اور تحفظ کی خاطر اس پورے خطے کو خون میں نہلا رہا ہے ، لیکن افسوس کہ اس سارے عمل میں استعمال بھی مسلمان ہی ہو رہے ہیں۔


امین شہیدی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ افسوس کا مقام یہ بھی ہے کہ مسلمان اس سازش کو سمجھنے کے بجائے جذبات کی رو میں بہہ کر استعمال ہو رہے ہیں کہا: پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء اور اکابرین کو سوچنا ہوگا کہ کہیں ہم استکباری طاقتوں کے اہداف کیلئے استعمال تو نہیں ہو رہے، کہیں ایسا تو نہیں کہ دشمن ہمیں جس سمت میں دھکیل رہا ہے اور ہم بھی اسی جانب جا رہے ہوں۔


انہوں نے کہا: آج مصر کی صورتحال ہو یا شام میں خونی لڑائی یا پھر پاکستان کے داخلی حالات، ان سب میں مسلمانوں کو استعمال کیا جارہا ہے اور مسلمان استعمال ہو رے ہیں لٰہذا دشمن کے مقابلے میں جہاں اتحاد کی ضرورت ہے وہیں اس کی چالوں اور سازشوں کو بھی سمجھنے کی اشد ضرورت ہے۔ آج امت کی شیرازہ بندی کی ضرورت ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬