‫‫کیٹیگری‬ :
25 July 2013 - 13:17
News ID: 5704
فونت
آیت الله خاتمی :
رسا نیوز ایجنسی ـ ایران کے شہر کرمان سے مجلس خبرگان کے ممبر نے بیان کیا : امام حسین مجتبی علیہ السلام اپنے وظیفہ و ذمہ داری کو انجام دینے کے فکر میں تھے اور یہ ظالمانہ سخن ہوگا کہ اگر کہا جائے امام حسن مجتبی علیہ السلام امام حسین علیہ السلام کی طرح انقلابی نہیں تھے ۔
آيت الله خاتمي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق تہران ایران کے موقت اما جمعہ نے ایران کے شہر کرمان میں اپنی تقریر کے درمیان بیان کیا : جو خون امام حسین علیہ السلام کے رگو میں تھا وہی خون امام حسن مجتبی علیہ السلام کے رگ میں تھا لیکن ہر اماموں نے اپنی ذمہ داری و وظیفہ پر عمل کیا ۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام کے پاس کوئی راہ حل نہیں تھا سوائے اس کے کہ صلح کریں اور وہ اس وقت صلح نہیں کرتے تو اسلام کی کوئی چیز باقی نہیں رہتی ۔

آیت الله خاتمی نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حدیث حسین منی و انا من حسین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اس مضمون کی روایت امام حسین مجتبی علیہ السلام اور حضرت علی علیہ السلام کے لئے بھی بیان ہوا ہے جو بیان کر رہی ہے کہ حسن و حسین مجھ سے (پیغمبر ص) ہیں کیونکہ پیغمبر کی بیٹی فاطمہ (س) کی اولاد ہیں ، حضرت علی علیہ السلام بھی بچپن سے ہی پیغمبر کے زیر سایہ بڑے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتہ کہ روایت کے دوسرے حصہ میں اس نکتہ کی طرف تاکید کی گئی ہے کہ اگر ان بزرگوں کی قربانی نہ ہوتی تو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا کوئی نام و نشان باقی نہیں رہتا بیان کیا : اسی طرح کہ اگر امام حسین علیہ السلام کی طرف سے جان ومال کے ساتہ قیام نہ ہوتا تو اسلام کی کوئی نشانی باقی نہیں رہتی ، اگر امام حسن علیہ السلام کی طرف سے نرمی کا وجود نہ ہوتا تو اسلام کی چھوٹی سے چھوٹی نشانیوں کا مشاہدہ بھی ممکن نہ تھا ۔ 

 انہوں نے روایت " الْحَسَنُ وَالْحُسَیْنُ اِمامانِ قاما اَوْ قَعَدا " کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : پیغمبر رحمت اس حدیث میں فرما رہے ہیں : حسن اور حسین ہر دو امام ہیں چاہے وہ قیام کریں چاہے وہ صلح کریں ، روایت کا دوسرا حصہ ان دو اماموں کے قیام و قعود پع دلالت کر رہا ہے کہ ہر دو اماموں نے قیام کی ہے قعود بھی کی ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں اعلی سطح کے استاد نے بیان کیا :  امام حسن مجتبی علیہ السلام نے آٹھ مہینہ تک قیام کی لیکن سازش اور بعض اپنوں کی سستی کے مشاہدہ نے صلح پر مجبور کر دیا ۔

انہوں نے اسی طرح وضاحت کی : امام حسین علیہ السلام نے بھی دس سال اپنے بھائی کے طریقہ کار پر عمل کیا کیونکہ ایسے حالات تھے کہ صلح کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور استاد نے کہا :  امام حسین علیہ السلام اپنے بھائی کے طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے قیام کا راستہ ہموار کیا اور یہ وہی راستہ تھا جس پر امام حسن مجتبی علیہ السلام بھی تھے اور اپنے راہ کے مستقبل کو سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کے ذمہ کیا ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتہ کہ حسنین علیہم السلام دونوں شجاع تھے بیان کیا : ان دو اماموں نے اپنی تکلیف پر عمل کیا ، امام حسن علیہ السلام نے نرمی و صلح کے ذریعہ اپنی تکیلف پر عمل کیا تو سید الشہدا امام حسین علیہ السلام نے خونی قیام کر کے تکلیف کو انجام دی ۔

آیت الله خاتمی نے تقریر کے اختمام میں بیان کیا : اس زمانہ کی ظالمانہ ترین بات یہ ہوگی کہ کوئی یہ کہے کہ امام حسن مجتبی علیہ السلام امام حسین علیہ السلام کی طرح انقلابی نہیں تھے ، ان میں سے دونوں اماموں نے اپنے زمانہ کے حالات کے مطابق اپنی تکلیف پر عمل کیا اور اس طرح کی بات کرنا امام حسن مجتبی علیہ السلام کے ساتہ ظلم کرنا ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬