27 July 2013 - 18:31
News ID: 5714
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری:
رسا نیوز ایجنسی - پاکستان کے نامور شیعہ عالم دین حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے پاراچنار کی حالیہ دھشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: دہشتگردی کیخلاف کوئی واضح پالیسی نہ دینا نواز حکومت کی ناکامی ہے ۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفري

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا: ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، جو قوتیں ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہی ہیں وہ یاد رکھیں کہ انہیں اسکے انتہائی سنگین نتائج بھگتنا ہونگے۔


حجت الاسلام جعفری نے پاکستان کی حالیہ دھشت گردی کی مذمت، 3 روزہ سوگ اور ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا: ان واقعات سے واضح ہوگیا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر ناکام ہوگئے ہیں، نئی حکومت نے آتے ہی دہشتگردوں سے مذاکرات کا راگ الاپنا شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے ان واقعات میں تیزی آگئی ہے۔


انہوں نے مزید کہا: دہشتگردوں کی ملک بھر میں رٹ قائم ہوچکی ہے، وہ جب اور جہاں چاہتے ہیں معصوم انسانوں کو نشانہ بنا ڈالتے ہیں لیکن حکومت اور ریاستی ادارے انہیں روکنے میں مکمل ناکام ہوگئے ہیں، ہم میاں نواز شریف سے سوال کرتے ہیں کہ وہ قوم کو بتائیں کہ آخر ایک ریاست کے صبر کی حد کیا ہے۔؟ وہ کونسی حد ہے جس پر ریاستی صبر کا پیمانہ لبریز ہوگا اور وہ ان دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کریگی۔


سرزمین پاکستان کے اس مذھبی لیڈر نے حکومت سے استفسار میں کہا: کیا 70 ہزار پاکستانیوں کی قربانی کافی نہیں ہے کہ ان حیوان نما انسانوں کیخلاف کلین اپ آپریشن کیا جائے؟ ہم حکومت سے پوچھتے ہیں کہ جب ملک کی سلامتی کے اداروں پر حملوں ہو رہے ہیں تو یہ خاموش کیوں ہے۔؟ کہیں اُن قوتوں کو تو خوش نہیں کیا جا رہا ہے جن سے عہد و پیماں کیے گئے۔؟ جن کی وجہ سے انہیں حکومت ملی۔


انہوں نے کہا: ہم آرمی چیف سے بھی پوچھتے ہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں، جب انہیں پتہ ہے کہ دہشتگرد کبھی جی ایچ کیو، کبھی مہران بیس، کبھی کامرہ ائیر بیس تو کبھی سکھر میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ آور ہیں تو وہ بیدار کیوں نہیں ہو رہے۔ پاکستان کے سپاہ سالار قوم کو بتائیں کہ وہ کونسی چیز ہے جو ان کی راہ میں رکاوٹ ہے اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن نہیں کرنے دے رہی۔؟ سچ تو یہ ہے کہ جن جرنیل کے ہاتھوں میں فوج کی کمان ہے وہ نااہل ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاک فوج کے جوانوں کے حوصلے پست ہو رہے ہیں۔


حجت الاسلام جعفری نے کہا : ہم حکومت وقت پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، جو قوتیں ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہی ہیں وہ یاد رکھیں کہ انہیں اس کے انتہائی سنگین نتائج بھگتنا ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ کبھی کوئٹہ میں دھماکے کرکے انسانی جانوں کا خون بہا جا رہا ہے تو کبھی پشاور اور پاراچنار میں معصوم روزہ داروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔


انہوں ںے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا: پاراچنار، کوئٹہ، کراچی، پشاور اور ملک کے دیگر علاقوں میں ان دہشگردوں کے خلاف سوات طرز کا آپریشن کیا جائے، پنجاب میں ان دہشتگردوں کی کمین گاہوں کو فی الفور ختم کیا جائے، بصورت دیگر ہم حکومت کیخلاف ملک گیر تحریک چلائیں گے اور حکومتی ایوانوں کا گھراؤ کریں گے۔


ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی جنرل سیکرٹری نے یوم علی (ع) اور یوم القدس کے جلوسوں پر حملوں کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا : حکومت ان جلوسوں کی سکیورٹی فوج کی نگرانی میں کرائے اور شہریوں کے تحفظ کو یقنی بنائے۔


واضح رہے کہ اس پریس کانفرنس میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، مرکزی رہنماء سید حسنین گردیزی، سخاوت علی قمی، علی شیر انصاری اور یوسف جوہری موجود تھے۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬