‫‫کیٹیگری‬ :
19 May 2014 - 15:59
News ID: 6798
فونت
آیت الله مصباح یزدی :
رسا نیوز ایجنسی ـ آیت الله مصباح یزدی نے بیان کیا : بہت سارے لوگ خداوند عالم کے سلسلہ میں اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں لیکن جب وہ اپنے دل کا تجزیہ کرتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ ان کی بہت ساری خواہشات پوری نہیں ہو سکی ہے اگر وہ یقین کریں کہ یہ تمام چیزیں خدا کی طرف سے ہے تو اس کے بعد ان کی محبت میں ثبات نہیں رہے گا ؛ اس طرح کی محبتوں کے اسباب کمزور و قابل تبدیل ہوتے ہیں ۔
ايت اللہ مصباح يزدي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے قائد انقلاب اسلامی کے قم آفس میں اپنے درس اخلاق میں بیان کرتے ہوئے اظہار کیا : بہت سارے لوگ خداوند عالم کے سلسلہ میں اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں لیکن جب وہ اپنے دل کا تجزیہ کرتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ ان کی بہت ساری خواہشات پوری نہیں ہو سکی ہے اگر وہ یقین کریں کہ یہ تمام چیزیں خدا کی طرف سے ہے تو اس کے بعد ان کی محبت میں ثبات نہیں رہے گا ؛ اس طرح کی محبتوں کے اسباب کمزور و قابل تبدیل ہوتے ہیں ۔


انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے خداوند عالم سے بعض لوگوں کی محبت کی سطح کو بلند جانا ہے اور وضاحت کی : بعض لوگ خداوند عالم سے اس کے کمال کی وجہ سے محبت کرتے ہیں یہ لوگ جب جان لینگے کہ تمام کمالات خدا میں بے نہایت کی حد تک موجود ہے تو اس کی محبت پہلے سے زیادہ مستحکم ہوگی ؛ جتنا بھی اس امر پر یقین میں اضافہ ہوگا ان کی محبت میں اضافہ ہوتا جائے گا ۔


حوزہ علمیہ قم میں اخلاق کے استاد نے خدا کی محبت کا اعلی ترین مقام کی وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : کبھی کبھی خدا کی صفات کمالیہ کا تقاضہ ہے کہ وہ چیزیں جو ظاہری صورت میں ہمارے نقصان میں ہے انجام پائے ؛ مثال کی طور پر خدا کی حکمت تقاضہ کرتا ہے کہ مصیبت کے ذریعہ ہم لوگوں کی آزمایش کرے « وَ لَنَبْلُوَنَّکُمْ بِشَیْ‌ءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الْأَمْوَالِ وَ الْأَنْفُسِ وَ الثَّمَرَاتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِینَ » بلا و آفت کا نزول اس لئے ہے کہ انسان کے ارتقاء کا زمینہ فراہم ہو سکے ؛ معلم اگر اپنے شاگرد سے امتحان نہ لے تو وہ پڑھائی نہیں کرے گا جس کی وجہ سے اس کی ترقی نہیں ہوگی ۔


بلا و مصیبت کے وقت لوگوں کی سطحی محبت نفرت میں تبدیل ہوجاتی ہے


حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے بیان کیا : اگر محبت سطحی ہو تو ایسے حالات میں خدا سے نفرت کا سبب ہوتا ہے ، ایسے لوگ بھی تھے جو احتزار کی حالت میں کفر کے ساتھ انتقال کر گئے جس کی وجہ یہ تھی کہ ان کا تعلق اس طرح کا تھا کہ دیکھ رہے تھے خداوند عالم موت کے ذریعہ ان کو اپنے محبوب سے جدا کر رہا ہے جس چیز کے حصول کے لئے برسوں محنت و کوشش کی ہے ۔


امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے وضاحت کی : اگر ایمان کامل ہو تو انسان سمجھتا ہے کہ یہ تمام چیزیں ایک حکیم موجود کے کمال سے نشئت پا رہی ہے ، اس بنا پر جو کام حکمت کے مطابق انجام دی جاتی ہے خود محبت میں اضافہ کا سبب ہوتا ہے ؛ جب اولیاء الہی پر مصیبت آتی ہے تو وہی بلا و مصیبت ان کے لئے زیادہ عبادت اور اس میں میٹھاس کا موضوع بن جاتی ہیں ۔


آیت الله مصباح یزدی نے ایک آیہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے  «اشْمَأَزَّتْ قُلُوبُ الَّذِینَ لاَ یُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ» بیان کیا : اگر محبت سطحی ہو تو ایک روز خدا سے محبت کرے نگے تو دوسرے روز کسی بھی بہانہ سے اس سے محبت نہیں کرے نگے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬