25 May 2014 - 16:36
News ID: 6817
فونت
امام حسین کونسل پاکستان کے چیئرمین:
رسا نیوز ایجنسی – سرزمین پاکستان کے نامور شیعہ اسکالر ڈاکٹر غضنفر مہدی نے «امام خمینی سیمینار» سے خطاب کرتے ہوئے کہا: قومی اور مسلکی اتحاد کے حصول کیلئے تعلیمات امام خمینی کو جامعہ عمل پہنانا ضروری ہے ۔
امام خميني سيمينار ڈاکٹر غضنفر مہدي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متحدہ علماء محاذ کے زیر اہتمام دنیائے اسلام کے عظیم رہنما حضرت آیت اللہ روح اللہ خمینی کی 25 ویں برسی کے موقع پر گذشتہ روز 24 مئی کو اسلام آباد میں ایک قومی سیمنار پریس کلب راولپنڈی میں منعقد ہوا، جس کی صدارت پاکستان کے ممتاز اسکالر اور مرکزی امام حسین کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر غضنفر مہدی نے کی اور سیمینار میں پانچ سو سے زیادہ تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے شرکت کی ۔


امام حسین کونسل پاکستان کے چیئرمین نے اس سمینار میں یہ کہتے ہوئے کہ حضرت امام خمینی(رہ) کی تعلیمات پرعمل کرتے ہوئے اتحاد امت اور فرقہ وارانہ اتحاد کی کاوشیں کی جائیں کہا: عالمی سطح پر مسلمانوں کو دہشتگرد سمجھا جا رہا ہے ہمیں اس نازیبا خطاب سے رہائی اور اپنے اپ کو اس الزام سے بری کرنے کے لئے ضروری ہے مسلکی اختلافات کو کنارے رکھکر عالمی سامراجیت کی آلہ کار تکفیریت کا مقابلہ کیا جائے ۔


ڈاکٹر غضنفر مہدی نے آنحضور نبی اکرم (ص) ، آل اطہار(ع) اور صحابہ کرام (رض) کی تعلیمات کو عالمی سطح پر روشناس کرائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: عہد حاضر میں حضرت علی المرتضٰی(ع) اور حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کا ایک زندہ معجزہ ہے کہ ان کے نام کی عظمت اور حرمت کیلئے تمام دینی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئی ہیں۔ ہمیں اس اتحاد کو برقرار رکھنا ہوگا۔


متحدہ علماء محاذ کے سکریٹری جنرل محمد امین انصاری نے کہا : حضرت امام خمینی(رہ) نے ہمیں بتایا کہ حضرت پنج تن پاک ہمارا مشترکہ ورثہ ہیں اور ان کی وابستگی سے ہماری صفوں میں اتحاد و اتفاق کی فضاء ہموار ہوگی ۔


سمینار کے آخر میں ملکی سالمیت اور استحکام کیلئے اجتماعی دعا کرتے ہوئے متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کی گئی، جس میں دفاع وطن کیلئے افواج پاکستان کی خدمات کو سراہتے ہوئے اپیل کی گئی کہ پاکستانی فوج اور میڈیا کے درمیان غلط فہمیوں کا ازالہ کیا جائے۔ 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬