11 August 2014 - 13:35
News ID: 7129
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے بیان کیا : ملک انتہائی گھمبیر صورتحال کا شکار ہے ، افہام و تفہیم کا راستہ اختیار کیا جائے، ملک میں امن و استحکام کیلئے مضبوط جمہوریت ضروری ہے ۔
سيد ساجد نقوي

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے ملک کی موجودہ صورتحال پرتبصرہ کرتے ہوئے بیان کیا : ملک انتہائی گھمبیر صورتحال کا شکار ہے ، افہام و تفہیم کا راستہ اختیار کیا جائے، ملک میں امن و استحکام کیلئے مضبوط جمہوریت ضروری ہے ۔


حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا : اس وقت ملک انتہائی مشکل صورتحال سے دوچار ہے ایک جانب ملک کوسازشوں کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب اندرونی صورتحال انتہائی کشیدہ ہوچکی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ عوام کو انتہائی سنگین مشکلات کا سامنا ہے ۔


انہوں نے کہا : پاکستان کے اندر مختلف پلیٹ فام اورمختلف جماعتیں ہیںہر جماعت کے اپنے اہداف ،اپنا ایجنڈا، اپنا موقف اور فیصلے ہیںاور اپنی سرگرمیاں ہیں ہم تمام کے فیصلوں ، موقف اورسرگرمیوں کو ان کا جمہوری حق سمجھتے ہیں ۔ ملکی اور بین الاقوامی صورتحال کے تناظر میں یہ ضروری ہے کہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سرگرمیاں جاری رکھی جائیں اور حکومت کو بھی ایسا رویہ اختیار کرنا چاہئیے جو آئین اور قانون کے مطابق ہو اور حکومت کو تحمل، بُرد باری ،  سنجیدگی اور متانت کا مظاہرہ کرنا چاہیے ایسی بات سے گریز کرنا چاہیے جس سے کشیدگی بڑھے ۔


قائد ملت جعفریہ پاکستان نے تاکید کی : اس کا واحد حل آئین و قانون کی روشنی میں مفاہمت، اصلاحات اور تبدیلی ہے اگر مفاہمت نہ ہوئی اور اصلاحات نہ ہوئیں یا گریز کیا گیا تو قوم بڑی مشکل میں مبتلا ہوسکتی ہے، احتجاج کرنا کسی بھی جماعت کا جمہوری حق ہے البتہ ملک میں امن قائم کرنا بھی ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔


حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا : اس وقت دنیائے اسلام کی صورتحال بھی انتہائی گھمبیر ہے جبکہ پاکستان تمام عالم اسلام کی توجہ کا مرکز ہے اس سلسلے میں پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور اس کیلئے ضروری ہے کہ ملک کے اندر اتحاد کو فروغ دیا جائے اور اتفاق رائے پیدا کر کے آگے بڑھ کر عالم اسلام کی مشکلات کے حل میں اپنا کردار ادا کیا جائے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬