‫‫کیٹیگری‬ :
20 August 2014 - 15:57
News ID: 7161
فونت
آیت ‌الله سبحانی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت ‌الله سبحانی نے داعش تکفیری دہشت گرد گروہ کو نادان جانا ہے اور ان کے وحشیانہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے : ان لوگوں کا کفر مطلق کفر نہیں ہے ، کفر معین ہے ، ابن تیمیہ تم لوگوں کا رہنما ہے اور اس کا بھی ان تمام باتوں پر عقیدہ ہے ۔
حضرت آيت ‌الله سبحاني


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت ‌الله جعفر سبحانی نے ایران کے مقدس شہر مشہد الرضا کے مدرسہ علمیہ سلیمانیہ میں اپنے درس کلام و اسلامی تفکر کے چوتھے جلسے میں ایمان کے اجزا ، تکفیر و شرایط تکفیر کے مباحث کے سلسلہ کو بیان کیا ۔

انہوں نے پہلے جلسے کی بحث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : پہلے کے جلسے میں بیان ہو چکا ہے کہ مومن ہونے کے تمام اجزاء کلمہ «لا اله الی الله» میں موجود ہے ؛ اگر کوئی اس موضوع پر ایمان رکھتا ہے کہ خدا ایک ہے یعنی خالق ، آسمان و زمین کا مدبر ایک ہے یہاں تک کہ تفصیلا لوگوں کے ذہن میں نہ ہو اور اجمالی صورت میں جانتا ہو ۔

انہوں نے ایمان کے دوسرے اجزاء میں سے ایک جز کو بیان کرتے ہوئے کہا : دوسرا جز یہ ہے کہ دین کے ضروری امر کا منکر نہ ہو یعنی وجوب نماز اور امر بالمعروف و نہیں عن المنکر کا منکر نہ ہو در حقیقت دین کی ضرورت کے انکار اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے رسالت کے درمیان ملازمہ پایا جاتا ہے ؛ یہ ملازمہ اس حد تک قابل اہمیت ہے کہ اس کا منکر ہونا نماز کے وجوب اور اسی طرح پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے رسالت کا انکار ہے ۔

مرجع تقلید نے اس اشارہ کے ساتھ کہ واضح و یقینی احکام کا انکام کفر کا سبب ہوتا ہے بیان کیا : جو شخص بھی اسلامی معاشرے میں زندگی بسر کرتا ہے وہ جانتا ہے کہ نماز ، زکات ، اور حج واجب ہے اور اگر کوئی مسلمان اس امر کا علم رکھتا ہو اس کے با وجود ان روشن و واضح احکام کا انکار کرتا ہو تو وہ ایمان کے دائرہ سے خارج ہو جاتا ہے ۔

انہوں نے تاکید کی : ہم لوگوں کے فقہ میں پچاس ہزار حکم شرعی ہے ، اگر کوئی شخص ان میں سے کسی ایک کا انکار کرے تو اس پر یہ امر صدق نہیں کرتا ہے ، صرف وہ احکام ہوں کہ جس کے سلسلہ میں تمام مسلمان علم رکھتے ہوں اور روشن و واضح ہو ۔

انہوں نے اس موضوع کو بیان کرنے کی وجہ مسلمان منکر اور بے خبر تازہ مسلمان کے درمیان فرق بیان کرنا جانا ہے وضاحت کی : وہ لوگ جو جدید الاسلام ہیں اگر یہ لوگ زکات کے وجوب کے منکر ہوں تو ان کو کافر نہیں کہا جا سکتا ہے کیونکہ وہ اس سلسلہ میں معلومات نہیں رکھتے ؛ حجاب ان لوگوں کے لئے ضروریات میں سے ہے جو اسلامی ماحول میں پرورش پائی ہے لیکن جدید الاسلام شخص جو کہ تازہ دار الاسلام میں داخل ہوا ہے اور اگر وہ اس امر کا منکر ہو تو اس کو دوسرے مسلمان کی طرح جو مسلمانوں کے درمیان پرورش پائی ہے اور کسی عناد کی وجہ سے اسلام سے انکار کر رہا ہو برتاو کیا جائے ۔ 

حضرت آیت ‌الله سبحانی نے تکفیر کی قسمیں بیان کرتے ہوئے اظہار کیا : لوگوں کے کافر ہونے کی دو قسم ہے ، تکفیر مطلق کہ سب کو کلی طور پر تکفیر کرتا ہے اور تکفیر معین جو ایک فرد کو تکفیر کرتا ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬