‫‫کیٹیگری‬ :
10 September 2014 - 18:55
News ID: 7242
فونت
آیت ‌الله سبحانی:
رسا نیوز ایجنسی - حضرت‌ آیت ‌الله سبحانی نے علماء کی تربیت اور لوگوں کو شرعی احکامات سے آشنا کرنا انبیاء الھی کا وظیفہ جانا اور کہا : علم دین حاصل کرکے انبیاء الھی کی بشارتوں کو سنا اور اس پر عمل کیا جاسکتا ہے ۔
آيت ‌الله سبحاني


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت‌ الله جعفر سبحانی نے درس خارج کی پہلی نشست میں جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا کہا: منظم اور بموقع کلاسوں میں شرکت انسان کی کامیابی کا راز ہے ۔


انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ پہلے مرحلہ میں الھی توفیقات اور پھر انسان کی کوشش ، نظم و ضبط انسان کو عملی بالندگی عطا کرتا ہے کہا: آپ سبھی طلاب موجودہ فرصت سے بخوبی استفادہ کریں ۔


حضرت آیت ‌الله سبحانی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ انسان اپنی عمر کے سرمایہ سے بخوبی استفادہ کرے کہا: اپنی عمر کے سرمایہ سے بخوبی استفادہ کرنے والے ھرگز پشیمان نہیں ہوتے ۔
 

اس مرجع تقلید نے اپنے بیان کے دوسرے حصہ میں علماء کی تربیت اور لوگوں کو الھی قوانین و شریعت سے اگاہ کرنا انبیاء الھی علیھم السلام کا وظیفہ بیان کیا اور کہا: علم دین حاصل کرکے انبیاء الھی کی بشارتوں کو سنا اور اس پر عمل کیا جاسکتا ہے ۔
 

انہوں نے واضح طور پر کہا: دین میں غور و فکر، محرمات و واجبات کی شناخت بندگی کی نشانی ہے ، اگر انسان اگاہی کے بعد بھی احکامات کی مراعات نہ کرے تو اس نے خدا کے حق میں ظلم کیا ہے ۔


حضرت آیت ‌الله سبحانی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ خداوند متعال اپنے احکامات و قوانین کو کتاب و سنت میں بیان کیا ہے کہا: الھی احکامات سے آشنائی اور اس پر عمل مکلف کی ذ٘مہ داری ہے ۔ 


انہوں نے مزید کہا: خداوند متعال نے اپنے احکامات و قوانین کتاب و سنت میں بیان کئے ہیں لھذا کوئی بھی انسان احکامات و قوانین پر عمل کرنے میں نازل نہ ہونے یا اس تک نہ پہونچے کا بہانہ نہیں بنا سکتا ۔


اس مرجع تقلید نے یاد دہانی کی: آج بھی جب حکومت کوئی قانون بناتی ہے تو اسے سماجی میڈیا کے ذریعہ لوگوں تک پہونچا دیتی ہے اور لوگ بھی اس کی مراعات کرتے ہیں ، کوئی بھی حکومت اپنی رعایا کی ایک ایک فرد تک قانون نہیں پہونچاتی ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬