‫‫کیٹیگری‬ :
05 November 2014 - 15:41
News ID: 7445
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
رسا نیوز ایجنسی - حضرت آیت ‌الله ناصر مکارم شیرازی نے ظھر عاشور کو زائرین معصومہ قم (س) سے خطاب میں کہا: نماز، امر بالمعروف اور ظلم و ستم سے آزادای قیام عاشوراء کا مقصد ہے ۔
آيت الله مکارم شيرازي

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت ‌الله ناصر مکارم شیرازی نے ظھر عاشور حرم مطھر حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیھا میں عزادران حسینی کے مجمع سے خطاب میں اھداف قیام امام حسین (ع) کے بعض نکات کی جانب اشارہ کیا ۔


انہوں ںے اقامہ نماز، امر بالمعروف ، ظلم و ستم سے آزادای قیام عاشوراء کے اھداف شمار کئے اور کہا: ہم عزاداری کے ساتھ ساتھ معاشرے میں ان باتوں کو جامعہ عمل پہنانے کی پوری کوشش کریں ۔


اس مرجع تقلید نے یہ کہتے ہوئے کہ حسینی ہونے کے کچھ لوازمات ہیں کہا: حضرت سید الشهدا(ع) کی تحریک کا مقصد دین کی حفاظت اور اس کی بقا تھی ، اگر ہم اس راہ میں قدم رکھنا چاہتے ہیں تو اقداروں کی حفاظت ضروری ہے ۔


حضرت آیت‌ الله مکارم شیرازی نے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا احیاء ضروری بتاتے ہوئے ان دو اہم اصل کو کمزور بنانے والوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا: افسوس بعض افراد اس دینی فریضہ کی تضعیف کے ذریعہ دوسروں کے لئے گناہوں کا زمینہ فراہم کرتے ہیں کہ ہمیں ان حالات میں ہوشیار رہنا چاہئے ۔


اس مرجع تقلید نے تاکید کی : امر بالمعروف اور نہی عن المنکر میں کسی قسم کی شدت پسندی موجود نہیں ہے مگر ہمارے دشمن اس دو اہم سماجی قانون «امر بالمعروف اور نہی عن المنکر» کو شدت پسند قانون ثابت کرنے میں کوشاں ہیں ۔


حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے عاشورائی ثقافت کو مشکلات پر پیروزی کا سبب جانا اور کہا: اگر ہم عاشورائی ثقافت اور کربلا کی پیروی کریں کہ جو ظلم اور ظالم کے مقابل قیام و استقامت ہے تو تمام مشکلات پر پیروز ہوجائیں گے  ۔


انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت امام خمینی(ره) کی رھبری میں انقلاب اسلامی ایران کی پیروزی عاشورائی ثقافت سے پیروی میں حاصل ہوئی کہا: عصر حاضر میں ایٹمی مسائل سے بھی عاشورائی ثقافت سے پیروی کی صورت میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬