‫‫کیٹیگری‬ :
12 November 2014 - 16:31
News ID: 7473
فونت
آیت ‌الله وحید خراسانی:
رسا نیوز ایجنسی - حضرت آیت‌ الله وحید خراسانی نے کہا: کشتی بناتے وقت لوگ حضرت نوح(ع) کا مزاق اڑا رہے تھے مگر جب الھی عذاب آیا تو تمام گناہگار ڈوب گئے اور فقط خدا کے اطاعت گزار بندوں کو ہی نجات ملی ۔
آيت ‌الله وحيد خراساني


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت ‌الله حسین وحید خراسانی نے آج اپنے تفسیر قران کریم کے درس میں جو مسجد آعظم حرم مطھر حضرت معصومہ (ص) قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ کی شرکت میں منعقد ہوا سورہ مبارکہ «یس» کی تفسیر کی ۔


انہوں نے آیت «وَآیَةٌ لَّهُمْ أَنَّا حَمَلْنَا ذُرِّیَّتَهُمْ فِی الْفُلْکِ الْمَشْحُونِ» کی تفسیر میں کہا: دریا اور کشتیوں کے سلسلہ میں قران کریم نے فروان گفتگو کی ہے اور خداوند متعال نے انہیں اہم نشانیوں میں شمار کیا ہے ۔


حضرت آیت ‌الله وحید خراسانی نے قران میں موجود کشتیوں کی خصوصیتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: قران میں کشتی کی داستان بیان کی گئی ہے کہ ان میں سے ایک داستان حضرت نوح (ع) کی ہے ۔


حوزہ علمیہ قم کے مشھور و معروف استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت نوح(ع) 950 سال تک لوگوں کی ہدایت کرتے رہے کہا: حضرت نوح(ع) کی ہدایت اور لوگوں کے ایمان نہ لانے پر حضرت نوح(ع)  نے حکم الھی سے کشتی تعمیر کی ۔ 


انہوں نے مزید کہا: کشتی بناتے وقت لوگ حضرت نوح(ع) کا مزاق اڑا رہے تھے مگر جب الھی عذاب آیا تو تمام گناہگار ڈوب گئے اور فقط خدا کے اطاعت گزار بندوں کو ہی نجات ملی ۔


اس مرجع تقلید نے آیات قران کریم کی روشنی میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ رحمت الھی مومنین کے شامل ہوتی ہے کہا: اگر خدا کی مرضی ہو کہ کسی کو غرق کردیا جائے تو کوئی اسے نجات نہیں دے سکتا اور اگر رحمت الھی کسی کے شامل حال ہو تو کوئی طاقت اس کی رحمت کو اس سے دور نہیں کرسکتی ۔


حوزہ علمیہ قم کے مشھور و معروف استاد نے آیات الھی میں غور و فکر کی تاکید کرتے ہوئے کہا: انسان عقل کے وسیلہ آسمانوں اور جانوں میں پنہاں مسائل کو سمجھ سکتا ہے ۔


حضرت آیت ‌الله وحید خراسانی نے مراتب عقل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: عقل کے مراتب ہیں ، حتی انبیاء الھی درمیان بھی عقلوں میں درجہ بندی ہے اور مرسل آعظم پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) عقل کل ہیں ۔


انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ادراکات اور اذھان عقل کل کو سمجھنے سے عاجز ہیں کہا: پیغمبر اسلام (ص) ، اپنی دعاوں اور راز و نیاز میں جن مطالب کو بیان کرتے تھے وہ ہماری سمجھ سے باہر ہیں اور ہم اس کی تہ تک نہیں پہونچ سکتے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬