‫‫کیٹیگری‬ :
28 January 2015 - 15:09
News ID: 7739
فونت
آیت ‌الله وحید خراسانی:
رسا نیوز ایجنسی - حضرت آیت الله وحید خراسانی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ کوئی بھی طاقت انسان کو موت سے نہیں نجات دلا سکتی فقط انسان کے اعمال صالح ہی باقی اور دائمی ہیں کہا: سامراجیت کو ایٹمی بم پر ، عالم کو اپنے علم پر ، عابد کو اپنی عبادت پر اور حکیم کو اپنی حکمت پر ناز ہے مگر موت کے بعد تمام چیزوں سے ہاتھ خالی ہوگا اور فقط اس کا مردہ جسم باقی رہ جائے گا ۔


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت ‌الله حسین وحید خراسانی نے آج اپنی سلسلہ وار تفسیر قران کریم کی نشست میں جو مسجد آعظم حرم حضرت معصومہ قم (س) میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا سوہ مبارکہ «یس» کی تفسیر کی ۔


انہوں نے ایت «وَإِذَا قِیلَ لَهُمُ اتَّقُوا مَا بَیْنَ أَیْدِیکُمْ وَمَا خَلْفَکُمْ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ» کی جانب اشارہ کیا اور کہا: کسی کو آئندہ کا علم نہیں، لھذا کسی ایسے کے پاس جانا چاہئے جو کتاب تکوین پر بھی مسلط اور عالم تکوین پر بھی کہ اس کا مصداق مولائے کائنات علی ابن ابی طالب(ع) ہیں ۔


اس مرجع تقلید نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے حضرت علی(ع) حلال مشکلات اور آئندہ کی خبر دینے والے ہیں کہا: امام علی(ع) نے فرمایا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ دوسروں کے ساتھ کیا ہونے والا ہے اور اس کے بعد خود اس کی باری بھی ائے گی ، یہ وہ سفر ہے جس سے واپسی ناممکن مگر پھر بھی نہیں سنبھلتے ۔


حوزه علمیه قم میں درس خارج کے استاد نے مزید کہا: انسان جب خود کو سکون و آرام کے لمحہ میں محسوس کرتا ہے تو اسی وقت موت آپہونچتی ہے ، جب اس سلسلہ میں حضرت علی(ع) یہ انداز گفتگو ہے تو عام انسانوں کیا شماراور وہ کیا کہ سکتے ہیں ۔


حضرت آیت‌ الله وحید خراسانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسان کی موت کے لمحات قابل توصیف نہیں ہیں کہا: جو کچھ انسان کے ساتھ ہوگا وہ قابل بیان نہیں ہے ، دو چیز موت کے وقت قابل ذکر نہیں ہے ، ایک سکرات الموت ، موت کی ہچکی اور دوسرے حسرت الفوت ، موت کا افسوس ۔


انہوں نے بیان کیا: انسان موت کے وقت افسوس کرے گا کہ کیا بن سکتا تھا وہ جس کی صلاحیت رکھتا تھا نہ بن سکا ، جو اسے کرنا چاہئے تھا اسے نہیں کیا ۔


قران کریم کے اس نامور و مشھور مفسر نے انسانوں کی ھدایت کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: انسان وقت گزرجانے کے بعد کہتا ہے کہ ای کاش ہمارے پاس وقت ہوتا تاکہ کسی ایک آدمی کو گمراہی سے نجات دے سکتے ۔


انہوں نے حیات کے ایک ایک لمحہ سے بخوبی استفادہ کی تاکید کی اور کہا: حیات کے وہ لمحات جو ہر پل انسان کو بلندیوں تک پہونچا سکتے ہیں اس اسے بیھودہ کاموں میں صرف کردیا ۔


اس مرجع تقلید نے تاکید کی: اپنی حیات کے لمحات سے بخوبی استفادہ کی کوشش کریں تاکہ ایک بھی لمحہ غفلت میں نہ بسر ہو ۔


حضرت آیت ‌الله وحید خراسانی نے یہ کہتے ہوئے کہ مال و ثروت، موت کے بعد انسان کے کسی کام کا نہیں اور اس کے لئے حلال مشکلات نہیں کہا: ہم دوسروں کے لئے مال یکجا کریں گے مگر اس کا حساب و کتاب خود ہم سے لیا جائے گا ۔


انہوں نے فرمایا: حلال مال کا حساب اور حرام مال کا عقاب و مشکوک مال کا عتاب ہے ۔ 


حضرت آیت الله وحید خراسانی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ کوئی بھی طاقت انسان کو موت سے نہیں نجات دلا سکتی فقط انسان کے اعمال صالح ہی باقی اور دائمی ہیں کہا: سامراجیت کو ایٹمی بم پر ، عالم کو اپنے علم پر ، عابد کو اپنی عبادت پر اور حکیم کو اپنی حکمت پر ناز ہے مگر موت کے بعد تمام چیزوں سے ہاتھ خالی ہوگا اور فقط اس کا مردہ جسم باقی رہ جائے گا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬