‫‫کیٹیگری‬ :
28 October 2015 - 15:15
News ID: 8620
فونت
آیت اللہ سید احمد خاتمی:
رسا نیوز ایجنسی – سرزمین ایران کے مشھور معروف شیعہ عالم دین نے مشترکہ جامع ایکشن پلان کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے خط کو ساری ایرانی قوم کا موقف بتایا اور کہا: امریکا جھوٹا اور وعدہ خلاف ہے ۔
آيت اللہ سيد احمد خاتمي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے امام جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے گذشتہ شب مسجد امام حسن مجتبی(ع) دولت آباد تهران میں ہونے والی مجلس میں تقریر کرتے ہوئے ایٹمی سمجھوتے کے حوالے سے رہبر معظم انقلاب اسلامی کا خط ساری ایرانی قوم کا موقف بتایا ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کے نام رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا خط ، تاریخی اور جامع خط ہے کہا : اس خط نے مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد سے متعلق جاری بحث کا خاتمہ کردیا ہے  ۔


تہران کے امام جمعہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے نام رہبرانقلاب اسلامی کے خط کے متن اور مضمون پر حسینی اور انقلابی فکر کی روح حکم فرما ہے کہا: اس خط نے یہ پیغام دیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران بدستور اپنے موقف پر قائم اور ثابت قدم ہے ۔


آیت اللہ خاتمی نے رہبرانقلاب اسلامی کے اس خط میں امریکا سے نفرت کو اہم نکتہ بتایا اور کہا: امریکا جھوٹا اور وعدہ خلاف ہے ، امام خمینی (رح)کی ہی طرح رہبرانقلاب اسلامی نے بھی امریکا کو بڑا شیطان قراردیا ہے ۔


انہوں نے مشترکہ جامع ایکشن پلان پر فریق مقابل کی پابندی کا بغور جائزہ لینے کے لئے ایک طاقتور ٹیم تشکیل دینے کے تعلق سے رہبرانقلاب اسلامی کی تاکید کو اس خط کا ایک اہم نکتہ بتایا اور کہا : رہبرانقلاب اسلامی نے مشترکہ جامع ایکش پلان پر عمل درآمد کی مشروط طور پر منظوری دی ہے ۔


تہران کے امام جمعہ نے صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی عوام کی تحریک انتفاضہ قدس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : صیہونی حکومت کے ساتھ ساز باز سے فلسطینیوں کو فائدہ نہیں ہوگا ۔


انہوں نے مزید کہا: انتفاضہ قدس کو دوبارہ شروع کرکے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کو صیہونی حکومت کے قبضے سے آزاد کرایا جاسکتا ہے ۔


آیت اللہ سید احمد خاتمی نے سانحہ مِنیٰ کا ذکر کرتے ہوئے کہا : اس میں شک نہیں کہ سعودی عرب کی حکومت نے اس سانحے میں غفلت سے کام لیا ہے اور وہ مجرم ہے اس لئے اس کو عالمی عدالت انصاف کے کٹہر ے میں کھڑا کیا جانا چاہئے ۔


انہوں نے سانحہ مِنیٰ کی تحقیقات کے لئے ایک ایسی کمیٹی کی تشکیل دینے پر جس میں سعودی عرب شامل نہ ہو زور دیتے ہوئے کہا : یہ ضروری ہے کہ سانحہ مِنیٰ کے اسباب اور اس کے پہلوؤں کا پتہ لگایا جائے ۔


تہران کے امام جمعہ نے مزید کہا: سعودی عرب کی حکومت حج کا انتظام سنبھالنے کی توانائی نہیں رکھتی اس لئے حج کا انتظام اب اسلامی ملکوں اورعالم اسلام کے حوالے کیا جانا چاہئے ۔


انہوں نے امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب و انصار کی منفرد اور بے مثال خصوصیات پر روشنی ڈالی اور کہا : ہم سب کو ہمیشہ کربلا والوں کی تعلیمات پر عمل کرکے عاشورائی زندگی بسرکرنی چاہئے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬