17 May 2016 - 20:36
News ID: 422278
فونت
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان:
سرزمین پاکستان کے مشھورو معروف شیعہ عالم دین نے دھرنے اور بھوک ہڑتال کو تمام مطالبات کی منظوری تک جاری رہنے کی تاکید کی ۔
حجت الاسلام سید حسن ظفر نقوی



 


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان حجت الاسلام سید حسن ظفر نقوی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: شیعت کی بقا میں بھوک ھڑتال عین شریعت ہے ۔


انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ ہمیں اس بات کی وضاحت دینے کی کوئی ضروری نہیں کہ ہم اپنے مومنین، بیواوں، یتیم بچوں اور جن کے والدین کو بےگناہ قتل کردیا گیا بیٹھے ہیں کہا: یتیم بچے اور بیوائیں ہم سب سے پوچھ رہی ہیں کہ کراچی سے لیکر پاراچنار اور گلگت بلتستان تک ان کیلئے آواز اٹھانے والا کون ہے ؟ ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور میں پروفیشنلز کو قتل کر دیا جاتا ہے، پاراچنار میں ایف سی نے جشن امام حسین علیہ السلام منانے والوں کو قتل کرکے دہشتگردوں کو مار دیئے جانے کا دعوا کیا، بعد میں لوگوں کو گرفتار کرکے ان پر تشدد کیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ تم قبول کرو کہ پہلے ہم نے ایف سی پر فائرنگ کی تھی۔


حجت الاسلام نقوی نے یہ بتاتے ہوئے کہ تحریکیں خون مانگتی ہیں اور تحریکیں عوام کو میدان عمل میں دیکھنا چاہتی ہیں کہا: کوئی بھی نہ آئے تو بھی ہم اپنی شرعی تکلیف ادا کرنے کے پابند ہیں نتیجے کے نہیں، ہم اپنا وظیفہ ادا کر رہے ہیں، ہم یتیموں، بیواوں اور بچوں کی فریادوں کا جواب دے رہے ہیں، ہم اُن بوڑھوں کے سامنے سرخرو ہیں جن کے بڑھاپے کا سہارا چھین لیا گیا۔


انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ جب تک مطالبات پورے نہیں ہوں گے ہم یہاں سے جانے والے نہیں ہیں بھلے کوئی بھی ہمارا ساتھ نہ دے، حجت الاسلام والمسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے آواز دے کر قوم کو نہیں بلایا بلکہ عمل کر میدان میں خود قدم رکھا ہے کہا: میری قوم سے اپیل ہے کہ اس آواز کو آگے پھیلائے، آپ حکومت کو بتائیں کہ کیا ہم دہشتگردوں کی طرح دہشتگرد بن جائیں؟ ہم بھی اسلحہ اٹھا لیں؟، اپنے اوپر یہ الزامات لے لیں، کیا اب اپنے بچوں کو بندوقیں اٹھانے کا درس دیں۔؟


ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان نے یہ اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ شہداء کا خون فریادی ہے، وہ جن کی لاشیں سڑکوں پر گرادی گئیں، جنہیں فقط شیعہ ہونے کی وجہ سے مار دیا گیا وہ آواز دے رہے ہیں کہا: ہم عاشورائی ہیں، ہم کسی کا انتظار نہیں، جان دینا جانتے ہیں، سودے باز نہیں ، کوئی بھی نہ آئے تو بھی ہم اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔


انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ سات سو مفتیوں نے قتل امام حسین علیہ السلام پر فتوے دیئے تھے۔ قرآن مجید کی آیت پڑھی گئی کہ تم اپنی جانوں کو ہلاکت میں مت ڈالو، یہ آیت امام حسین جیسی ہستی کیلئے پڑھی گئی تھی کہا: قومی غیرت و حمّیت کا تقاضا ہے کہ ملت کے قتل عام پر نکلو، ہم اپنے بچوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ غم حسین منانا مشکل ہے، لیکن اس سے بھی زیادہ مشکل کام یزیدیت سے ٹکرانا ہے۔ ہم اپنی جان ہتھیلی پر لیکر نکلے ہیں، حسین علیہ السلام کیلئے نکلو اور ان کے ماننے والوں کی قتل و غارت گری پر نکلو۔


حجت الاسلام نقوی نے یہ کہتے ہوئے کہ فاروق ستار کے کوآرڈینیٹر کو پکڑے جانے کی طرح تین شعبان کو پاراچنار کے مظلوموں پر ظلم ڈھانے والوں کو بھی پکڑنا ہوگا اور ان اہلکاروں کو گرفتار کرنا ہوگا جنہوں نے لوگوں کے سروں میں گولیاں ماری ہیں کہا: ان لوگوں کو سروں میں گولیاں ماری گئیں جو تمہارے حامی تھے، جنہوں نے دہشت گردی کیخلاف تمہیں سپورٹ کیا تھا۔ جنہوں نے آج تک پاکستان کیلئے کوئی ایسا اقدام نہیں کیا تھا، جس سے پاکستان کی بدنامی ہو۔


انہوں نے مزید کہا: حکمران بھی سنیں لیں کہ یہ خون رائیگاں جانے والا نہیں ہے۔ یہ خون نہ پہلے رائیگاں گیا تھا، نہ اب رائیگاں جائیگا۔ تم ہمارے خون میں ڈوب کر غرق ہوگے، تمہارا انجام بھی وہی ہوگا جو یزید کا ہوا، آج تک یزید پر لعنت برس رہی ہے، تم پر بھی برسے گی۔ چند دن بعد تم ہوگے نہ تمہارے تخت ہوں گے، پتہ نہیں تمہاری قبروں کے بھی نشان رہیں گے یا نہیں۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬