28 July 2016 - 06:17
News ID: 422558
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : ملک میں کرپشن ، مہنگائی، بے روزگاری، عدل وانصاف کا فقدان، عدم مساوات سمیت غرض ہرشعبہ ہائے زندگی میں طبقاتی تقسیم نے امیر کو امیرتر اورغریب کو غریب تر کردیاہے ۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے اپنے ایک بیان میں کہا : اس ملک میں کرپشن، مہنگائی، بے روزگاری، عدل وانصاف کا فقدان ، عدم مساوات، تعلیم وصحت سمیت غرض ہرشعبہ ہائے زندگی میں طبقاتی تقسیم نے امیر کو امیرتر اور غریب کو غریب تر کر دیا ہے حتیٰ کہ پاکستان کے اکثریت عوام خطِ غربت سے بھی نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : آئین پاکستان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہ ہونے کی وجہ سے عوام کے بنیادی، شہری اور آئینی حقوق شدید متاثر ہورہے ہیں ۔ عدم برداشت، انتہا پسندی اور دہشتگردی جیسی مہلک اور خطرناک صورتحال کا سامنا ہے ۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے کہا : عوام دو دہائیوں سے دہشتگردی کی چکی میں پیس رہے ہیں کوئی حکومت عوام کو حقائق بتانے کو تیار نہیں کہ آخر یہ کیا ہو رہا ہے حتیٰ کہ متاثرہ عوام کو حقائق جاننے کا بنیادی حق بھی نہیں دیا جارہا۔ عوام یہ جاننے کیلئے بے حد اضطراب کا شکار ہے کہ آخریہ دہشتگرد جنونی کون لوگ ہیں، کہاں سے آئے ، ان کی ذہنی و عسکری تربیت کس نے کی ۔

انہوں نے بیان کیا : ان کو دہشتگردی کے مواقع کس نے فراہم کیئے، ان کے پاس بے پناہ وسائل کہاں سے آئے اور آرہے ہیں جو بعض ملکوں کے سالانہ بجٹ سے بھی زیادہ ہیں، ان کے سرپرست کون ہیں، ان کو اطلاعات کون فراہم کرتا ہے، انہیں جیلوں میں پروٹوکول اور وسائل کون مہیا کرتا ہے کہ یہ زندانوں میں بیٹھ کر دہشتگردی کی کاروائیا ں کراتے ہیں حتیٰ کہ انہیں جیلوں سے فرار کرا لیا جاتا ہے ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : یہ کون لوگ ہیں جو لشکرکی صورت میں ملک کی بڑی بڑی جیلوں پر حملہ آور ہو کر اپنے ساتھی چھڑا لے جاتے ہیں اور اپنے مخالفین کا قتل عام کرتے ہیں، آخریہ کون لوگ ہیں جو بین الاقوامی سیاحوں سمیت عوام کو بسوں سے اتار کر شناخت کر کے اپنی دہشت و بربریت کا نشانہ بناتے ہیں ۔ کون ذمہ دار ہے جو ان حقائق سے اس بیچاری عوام کو آگاہ کرے گا۔

انہوں نے بیان کیا : کوئٹہ میں کتنے لرزہ خیز اور دردناک سانحات رونماہوئے، بڑی بڑی شخصیات ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوئی ہزارہ برادری پر مسلسل قیامتیں ڈھاکر محصورکر دیا گیا لیکن ان سانحات کے پس پردہ حقائق سے آج تک پردہ نہیں ہٹایا گیا اور نہ ہی قاتلوں اور دہشتگردوں کو انصاف کے کٹھرے میں لایا گیا ہے ابھی تک سوگواران انصاف کے منتظرہیں ۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے کہا : براستہ کوئٹہ تفتان مقامات مقدسہ عراق و ایران جانے والے زائرین کا بے دردی سے قتل عام کیا گیا عوام دہشتگردوں قاتلوں کو قانون کے شکنجے میں کس کرانصاف کے کٹھر ے میں لانے کے منتظرہیں ۔

انہوں نے بیان کیا : گزشہ ایک عرصے سے زائرین کو بے پناہ مسائل و مشکلات کا سامنا ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ان راستوں کو استعمال کرنا عوام کا بنیادی ، شہری اور آئینی حق ہے ان مسائل کی وجہ سے ملک بھرکے عوام میں شدید مایوسی ، بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے ۔ جو کسی وقت بھی بے قابو ہوسکتاہے ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : ہم نے ان مسائل کے تدارک کیلئے صدر مملکت ، وزیراعظم ، وزیرداخلہ ، وفاقی اور بلوچستان حکومت کو متعدد بار خطوط اور رابطوں کے ذریعے متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے اور آج آپ حضرات کے ذریعے حکمرانوں سے اس اہم مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں اور ہم واضح کرتے ہیں کہ عوام کسی بھی صورت میں اس راستے سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں چاہے اس کی جتنی بھی قیمت ادا کرنا پڑے ۔

انہوں نے بیان کیا : عوام اپنے بنیادی شہری اور آئینی حقوق کے حصول کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اسی لیے ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے اجتماعات میں عوام کی طرف سے درج ذیل قرار داد پاس کر کے حکمرانوں کی توجہ اس اہم مسئلے کی طرف مبذول کرائی جا رہی ہیں ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے تاکید کی : حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ زائرین کیلئے اس راستے سے مشکلات دور کرنے کیلئے مثبت اور حقیقی اقدامات کرے تاکہ ملک بھرکے عوام میں پائی جانے والی بے پناہ بے چینی اور بے حد اضطراب کا تدارک ہوسکے ۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے کہا : کسی بھی مکتب فکر کے مقدسات کی توہین سے سختی سے اجتناب کیا جائے۔ ہمارا پیغام یہی ہے کہ اتحاد و اتفاق ، تحمل و رواداری سے اتحاد بین المسلمین کو فروغ دے کراسلام کو مضبوط کیا جائے متحدہ مجلس عمل اور ملی یکجہتی کونسل میں شامل تمام مکاتب فکر کے اکابرین کی مدبرانہ فکر وسوچ اور محنتوں سے ملک میں فرقہ واریت دم توڑچکی ہے پاکستان میں کوئی فرقہ وارانہ مسئلہ باقی نہیں رہا۔ دہشتگردی اورجنونیت کا خاتمہ بلا امتیازآئین و قانون کے نفاذ سے ممکن ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬