01 September 2016 - 18:55
News ID: 422968
فونت
صاحبزادہ حامد رضا:
سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین نے کہا : پاکستان کو گالیاں دی جا رہی ہیں اور نواز شریف خاموش تماشائی بنا ہوا ہے ۔
صاحبزادہ حامد رضا

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں حکومت مخالف احتجاجی تحریک کیلئے بنائی گئی کمیٹیوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا : کراچی میں اب صرف الطاف مردہ باد کہنے والا ہی سیاست کر سکے گا۔

انہوں نے بیان کیا : امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے، امریکہ بھارت گٹھ جوڑ کے توڑ کیلئے پاکستان چین، روس اور ایران کیساتھ بلاک بنائے، پاکستان کو گالیاں دی جا رہی ہیں اور نواز شریف خاموش تماشائی بنا ہوا ہے، قوم چاہتی ہے کہ نواز شریف خود مودی، الطاف، اچکزئی اور اسفند یار ولی کا نام لیکر پاکستان مخالف بیانات کی مذمت کریں۔

سنی اتحاد کونسل پاکستان کے رہنما نے کہا : الطاف کیخلاف برطانیہ کو ریفرنس بھیجنا نمائشی کارروائی ہے، وفاقی حکومت اندرون خانہ ایم کیو ایم کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے، اسمبلیاں معاشی دہشتگردوں سے بھری ہوئی ہیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا : عمران خان اور طاہر القادری کیخلاف بدزبانی کرنیوالے طلال چودھری اور دانیال عزیز الطاف کی ہرزہ سرائی پر کیوں خاموش ہیں، ایم کیو ایم تحریک طالبان کا لبرل ایڈیشن ہے، فاروق ستار الطاف مردہ باد کا نعرہ لگا کر ماضی کی غلطیوں کا کفارہ ادا کریں، متحدہ کے دفاتر گرانے پر رانا ثناء اللہ کو کیوں تکلیف ہو رہی ہے۔

 انہوں نے بیان کیا : حکمرانوں کو پاکستان کی سالمیت کو درپیش خطرات کی کوئی فکر نہیں، سی آئی اے، را اور موساد کا مشترکہ ایجنڈا پاکستان کے ایٹمی ذخائر پر قبضہ کرنا ہے، پاک فوج نے ملک کو متحد رکھا ہوا ہے، ملک معاشی بدحالی سے دوچار ہے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا : حکمرانوں کو عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں، اپوزیشن جماعتوں کی احتجاجی تحریک کے نتیجے میں تبدیلی ضرور آئے گی۔

اجلاس میں مفتی محمد حبیب قادری، سید جواد الحسن کاظمی، بیرسٹر صاحبزادہ حسین رضا، صاحبزادہ مطلوب رضا، میاں فہیم اختر، ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان، مفتی محمد رمضان جامی، ملک بخش الٰہی، مولانا محمد اکبر نقشبندی، ارشد مصطفائی نے بھی شرکت کی۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬