02 September 2016 - 20:44
News ID: 422995
فونت
گذشتہ پچپن روز میں وادی میں پرتشدد مظاہروں کےدوران مرنے والوں کی تعداد ستر سے زائد ہوگئی ہے جبکہ آٹھ ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔
کشمیر میں کشیدگی

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں سخت ترین بندشوں اور کرفیو کے باوجود جمعرات کو بھی پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا

کشمیر میں حکومت اور سیکورٹی فورسیز کے خلاف پچپنویں روز بھی پرتشدد مظاہرے کئے گئے جن کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوگئے ۔

شمالی کشمیر کے سوپور اور بارا مولا جبکہ سری نگر کے قریبی علاقے گاندربل میں شدید احتجاجی مظاہروں کی خبر ہے ۔

سوپور اور بارامولا میں ہونےوالے مظاہروں میں جو افراد زخمی ہوئے ہیں ان میں دو کمسن بچے بھی شامل ہیں ۔

حکام کا دعوی ہے کہ وادی کے تقریبا سبھی علاقوں سے کرفیو ہٹالیا گیا ہے لیکن عینی شاہدین اور کشمیری باشندوں کا  کہنا ہے کہ کرفیو ہٹا لئے جانے کے بعد بھی  لوگوں کی آمد و رفت پر اتنی شدید بندش ہے کہ جیسے لگتا ہے کہ پوری وادی میں کرفیو نافذ ہے ۔

اس درمیان سری نگر میں حکام نے کہا : حالات پر قاپو پانے کے لئے گرفتاریوں کا سلسلہ بھی تیز کر دیا گیا ہے اور اب تک ڈھائی ہزار افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے ۔

ادھر اطلاعات ہیں کہ وادی میں صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے نئی دہلی سے سی آر پی ایف کی مزید بیس کمپنیاں بھیجی جارہی ہیں ۔

وادی میں سیاسی مبصرین  نے بیان کیا : آئندہ چار ستمبر کو مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں جو کل جماعتی وفد کشمیر پہنچ رہا ہے اگر اس نے علیحدگی پسند جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی تو حالات میں بہتری آنے کی توقع کی جاسکتی ہے ۔

زمینی سطح پر حکومت کی طرف سے حفاظت کے غیر معمولی انتظامات کئے جانے کے بعد بھی احتجاجی مظاہروں کی جو لہر گذشتہ نوجولائی کو  شروع ہوئی تھی وہ تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے بلکہ اس میں شدت ہی آتی جارہی ہے ۔

گذشتہ پچپن روز میں وادی میں پرتشدد مظاہروں کےدوران مرنے والوں کی تعداد ستر سے زائد ہوگئی ہے جبکہ آٹھ ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔ جن میں  بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو پیلٹ گنوں سے زخمی ہوئے ہیں ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬