09 September 2016 - 17:28
News ID: 423124
فونت
برطانیہ کی وزیر اعظم نے دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب کے ہاتھوں ہتھیارفروخت کرنے سے برطانیہ کے گلی کوچوں میں امن قائم رہے گا۔
 برطانیہ و آل سعود

 

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تھریسا مئی ایسے عالم میں سعودی عرب کو ہتھیار فروخت کرنے کی بات کررہی ہیں کہ سعودی عرب اور اسکے اتحاد نے اٹھارہ ماہ سے یمن کے نہتے عوام کو اپنے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا ہوا ہے۔

اخبار انڈی پینڈینٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں کمیٹی برائے کنٹرول برآمدات اسلحہ نے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر سعودی اتحاد نے برطانوی ہتھیاروں کا استعمال کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے لھذا حکومت کو چاہیے کہ سعودی عرب کے لئے ہتھیاروں کی فروخت بند کردے۔

برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن نے اس رپورٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے تھریسا مئی سے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ہاتھوں یمن میں انسانیت سوز اقدامات کی بناپر آل سعود کی حکومت کوہتھیاروں کی فروخت بند کردینی چاہیے۔

سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں نے چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پروحشیانہ حملے شروع کئے ہیں اور بارہا ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم کے اسپتالوں پر بمباری کی ہے، اسکولوں کو تباہ کیا ہے اورغذائی صنعتوں کو بہیمانہ بمباری کانشانہ بنایا ہے۔

کوربین نے کہا : سعودی عرب کو ہتھیار فروخت کرنا پناہ گزینوں کے بحران کو ہوا دینا ہے جبکہ پناہ گزینوں کا بحران برطانیہ کا سب سے اہم مسئلہ ہونا چاہیے اور برطانیہ کو انسان دوستانہ اصولوں پراس کا جائزہ لینا چاہیے۔

برطانوی کمیٹی کی رپورٹ میں آیا ہے کہ سعودی عرب کے ہاتھوں انسان دوستانہ قوانین کی اس قدر زیادہ مخالفت کی گئی ہے کہ آل سعود کی حکومت کی حمایت جاری رکھنا بہت دشوار ہوجاتا ہے۔

واضح رہے برطانیہ نے دعوی کیا ہے کہ اسے سعودی عرب کے ہاتھوں انسانیت سوز اقدامات کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔ جارحیت کے پہلے ہی سال برطانیہ نے تین سو تین ارب پاونڈ کے ہتھیار سعودی عرب کو دیئے تھے ۔

سعودی عرب یمن کے نہتے عوام کوممنوعہ کلسٹر بموں سے نشانہ بنارہا ہے۔ ان ڈیپنڈینٹ نے ایمنسٹی ا نٹرنیشنل کے حوالے سے لکھا ہے کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ سعودی عرب یمنی عوام پر برطانیہ کے کلسٹر بم برسارہا ہے تو یہ برطانیہ کے لئے بہت بڑی رسوائی ہوگی ۔

واضح رہے سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں میں اب تک دس ہزار سے زائد یمنی شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔ یمن پر سعودی جنگ سے اس ملک میں القاعدہ کو پھیلنے کا موقع مل گیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬