14 September 2016 - 19:02
News ID: 423225
فونت
میجر جنرل سید یحیی صفوی:
سپاہ کے سابق سربراہ : ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے تعلقات اسلامی اعتقادات اور اسلامی مشرکات پر استوار ہیں ۔
میجر جنرل سید یحیی صفوی

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد معظم انقلاب اسلامی کے مشیر اور سپاہ کے سابق سربراہ میجر جنرل سید یحیی صفوی  نے کہا : سعودی عرب کے معاندانہ اقدامات کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی صبر و تحمل پر مبنی رہی ہے ۔

انہوں نے آل سعود حکمران کی کم تجربی اقدام کی وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : سعودی عرب کے جوان حکمرانوں کو اسلامی جمہوریہ ایران کے صبر و تحمل کا  مزید امتحان نہیں لینا چاہیے۔

جنرل سید یحیی صفوی نے ایران اور سعودی عرب کے باہمی تعلقات کے نشیب و فراز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا :  اسلامی ممالک کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے تعلقات اسلامی اعتقادات اور اسلامی مشرکات پر استوار ہیں اور اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مؤثر بنانا اس انقلابی و اسلامی ملک کی خارجہ پالیسیوں کا اہم حصہ ہے۔

انہوں نے اپنی گفت و گو میں تاکید کی : سعودی عرب خلیج فارس میں ایران کو اپنا حریف اور رقیب تصور کرتا ہے اور سعودی عرب کا یہ تصور غلط اور باطل ہے کیونکہ ایران اسلامی ممالک کو اپنا حریف اور رقیب نہیں سمجھتا بلکہ برادر اور دوست سمجھتا ہے ۔

جنرل سید یحیی صفوی نے بیان کیا : سعودی عرب  ایران کے بارے میں اپنے غلط تصور کی بنا پر ایران کو اپنے راستے سے ہٹانے کے لئے امریکہ اور اسرائیل سے مدد حاصل کررہا ہے۔

انہوں نے بیان کیا : عراق، شام، لیبیا، بحرین اور یمن میں سعودی عرب کی شکست کا باعث سعودی عرب کے جوان حکمراں ہیں جو اپنی جاہلانہ اور غیر منطقی پالیسیوں کو اپنے ہمسایہ ممالک پر مسلط کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں اور ان کے ہمسایہ ممالک ان کا مقابلہ کررہے ہیں۔

جنرل سید یحیی صفوی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : سعودی عرب کی غلط اور امریکہ نواز پالیسیوں کی بنا پر سعودی عرب کا مستقبل تاریک اور تباہ کن ہوگا۔ جس کے اثرات ان کی اقتصادی مشکلات سے سامنے آ رہے ہیں ۔

واضح رہے کہ آل سعود کی ضد اسلامی و اسرائیلی و امریکی نوکری نے اس ملک کے بنیاد کھوکھلا کر دی ہے جس کی وجہ اس ملک میں غربت میں اضافہ ہو رہا ہے، بیکاری میں ترقی ہو رہی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک ۴۱۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬