07 October 2016 - 18:30
News ID: 423685
فونت
ڈاکٹر طاہرالقادری:
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا : سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے قصاص سے کم پر کوئی بات نہیں ہو گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا : ایکشن پلان کے قومی ڈاکومنٹ کیساتھ حکومت نے ۱۸ ماہ شرمناک سلوک کیا، نیا ٹائم فریم نیا دھوکہ ہے ۔

انہوں نے بیان کیا : حکمران دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن معرکہ نہیں چاہتے، مسئلہ کشمیر پر بھی سیاست ہو رہی ہے جس کا مقصد پانامہ لیکس کے احتساب اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص سے توجہ ہٹانا ہے، وزیراعظم کا کردار سوالیہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کی خواتین کی ٹارگٹ کلنگ قابل مذمت اور حکومت کی نااہلی ہے، کرپٹ اور بے گناہوں کے قاتل حکمران ملکی مفاد کا تحفظ نہیں کر سکتے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کور کمیٹی کے ممبران کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کو انسانی حقوق کے فورمز پر اٹھانے کے حوالے سے وکلاء سے ہونیوالی مشاورت کے بارے تفصیل سے آگاہ کیا اور بتایا کہ کیس کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور اہم آڈیو، ویڈیو تحریری، تقریری مواد کو اس کیس کا حصہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے جسٹس باقر علی نجفی کی رپورٹ کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں دائر استغاثہ کے ریکارڈ کا حصہ بنائے جانے کیخلاف فیصلہ کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کے حوالے سے وکلاء کو ہدایات جاری کیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہم شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلوانے کیلئے اتمام حجت کے طور پر تمام قانونی ذرائع اختیار کر رہے ہیں، بے گناہوں کے قتل عام کے بعد انصاف کے خون پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے قومی ایکشن پلان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومت سے تمام تر اختلافات کے باوجود ایکشن پلان کے قومی ایجنڈے کو سپورٹ کیا تھا کیونکہ ملک اور قوم کا مفاد ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے مگر کرپٹ اور قاتل حکمرانوں نے اس قومی اتفاق رائے کا مذاق اڑایا اور اس قومی ڈاکومنٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا، اب ان پر کسی صورت اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬