09 October 2016 - 17:44
News ID: 423739
فونت
کشمیر میں بھارتی مظالم اور پاک بھارت کشیدگی کے بعد لاہور میں تاجروں نے انڈین چینلز کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہوئے ٹی وی نیٹ ورکنگ میں استعمال ہونیوالی تمام مصنوعات و آلات کی خریدو فروخت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کشمیری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کشمیر میں بھارتی مظالم اور پاک بھارت کشیدگی کے بعد لاہور میں واقع ایشیاء کی سب سے بڑی الیکٹرونکس مارکیٹ ہال روڈ کے تاجروں نے انڈین چینلز کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہوئے ٹی وی نیٹ ورکنگ میں استعمال ہونیوالی تمام مصنوعات و آلات کی خریدو فروخت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

موصلہ رپورٹ کے مطابق لاکھوں روپے مالیت کی اشیاء نذر آتش بھی کر دی ہیں۔ ٹی وی چینلز کی اشیاء کا کاروبار کرنیوالے لاہور سمیت کراچی سے ہال روڈ پر اکھٹے ہونیوالے تاجروں کی بڑی تعداد نے اس موقع پر کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہونیوالے بھارتی مظالم کیخلاف زبردست احتجاج کیا۔

انڈین ٹی وی چینلز کے آلات کو جلانے اور مظاہرے کی قیادت چیئرمین انجمن تاجران لاہور و خدمت گروپ ہال روڈ بابر محمود نے کی جبکہ اس موقع پر وائس چیئرمین عمران بشیر، محمد اعظم، معظم علی خان، محمد علی، شاہین انجم، میاں جمیل اور عابد حسین سمیت ہال روڈ کے تاجروں کی کثیر تعداد موجود تھی۔

پیمرا کی ہدایت، جذبہ حب الوطنی اور پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے تحت ہال روڈ کے تاجروں نے انڈین چینلز کیلئے استعمال ہونیوالا لاکھوں روپے مالیت کا میٹریل نذر آتش کیا جن میں انڈین ڈش ٹی وی، سی ڈیز، ٹاٹا سکائی اور انڈین ڈیکوڈرز کے تمام تر آلات سمیت انڈین وائر شامل تھی۔

اس موقع پر تاجروں نے بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے آئندہ الیکٹرونکس سے وابستہ بھارتی تمام اشیاء کی خریدو فروخت نہ کرنے کا اعلان کیا۔

انجمن تاجران لاہور اور خدمت گروپ ہال روڈ کے چیئرمین بابر محمود نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کیساتھ جو ظلم کر رہا ہے اس کی مثال دنیا کے کسی کونے میں نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کی طاقت رکھتی ہے ہماری پاک فو ج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف جنھوں نے بھارت کو ہوش کے ناخن لینے کا مشورہ دیا ہے اور انتباہ کیا ہے کہ اگر کنٹرول لائن یا پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو بھارت کو برے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬