۱۰ دی ۲۰۱۶ - ۱۵:۴۲
News ID: ۴۲۳۷۴۶

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ایرانی وزیر خارجہ کا خط

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ارسال کردہ خط میں‌ تحریر کیا:‌ اس میں شک نہیں کہ یمن کے عام شہریوں اور بنیادی تنصیبات پر سعودی عرب کے حملے بعض مغربی ممالک کی وسیع امداد و حمایت کے بغیر ممکن نہیں ہیں۔
محمد جواد ظریف

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ارسال کردہ خط میں‌ تحریر کیا:‌  اس میں شک نہیں کہ یمن کے عام شہریوں اور بنیادی تنصیبات پر سعودی عرب کے حملے بعض مغربی ممالک کی وسیع امداد و حمایت کے بغیر ممکن نہیں ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط ارسال کر کے یمن کے دارالحکومت صنعا پر سعودی جارحین کے لڑاکا طیاروں کی بمباری کی مذمت کی ہے۔

 اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل سفیر اور نمائندے غلام علی خوشرو نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے خط کے ساتھ اپنا ایک خط بھی اقوام متحدہ کو ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے کہا ہے کہ وہ محمد جواد ظریف کے خط کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک دستاویز کے طور پر ثبت اور شائع کریں۔

 

ڈاکٹر محمد جواد ظریف کے مکمل خط کا اردو ترجمہ درج ذیل ہے:

 

جناب عالی

 

میں اس خط کے ذریعے آٹھ ستمبر کو صنعا میں ایک مجلس ترحیم کے لئے لوگوں کے اکٹھا ہونے کے مقام پر سعودی عرب کے طیاروں کے المناک اور وحشتناک فضائی حملے کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے شدید غم و غصے کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔

 

اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے کوآرڈینیٹر جناب مک گولڈریک کی جانب سے بیان کئے جانے والے ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کی تعداد چھ سو چالیس سے زیادہ ہے۔ یہ خوفناک اور شرپسندی پر مبنی حملہ، کہ جس سے ایک بار پھر انسانوں کی زندگیوں کے سلسلے میں یمنی عوام کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کرنے والوں کی مکمل بے اعتنائی کھل کر سامنے آئی ہے، اسی سے ملتے جلتے دوسرے ایسے ہزاروں حملوں کا ایک نمونہ ہے جو گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران یمن کے ہزاروں شہریوں منجملہ خواتین اور بچوں کے قتل یا ان کے دائمی طور پر معذور ہونے، تیس لاکھ سے زیادہ شہریوں کے بے گھر ہونے اور یمن کو ایک محروم اور پسماندہ ملک کی حالت سے تباہی کے دہانے پر پہنچانے پر منتج ہوئے ہیں۔

 

صرف سعودی عرب ہی نہیں بلکہ یمنی عوام  کے خلاف سعودی عرب کی قیادت والے اتحاد کی جارحیت کی حمایت کرنے والے بھی یمن میں گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران ہونے والے جنگی جرائم کے سلسلے میں جوابدہ ہیں۔

 

اس میں شک نہیں کہ اس ملک کے عام شہریوں اور بنیادی تنصیبات پر سعودی عرب کے حملے بعض مغربی ممالک کی وسیع امداد و حمایت کے بغیر ممکن نہیں ہیں اور  یہ امداد  اسلحے کی فراہمی، خفیہ اطلاعات کے سلسلے میں باہمی تعاون، طیاروں کی فیولنگ اور مشترکہ منصوبہ بندی وغیرہ پر مشتمل ہے۔

 

صنعا میں مجلس ترحیم پر ہونے والے حالیہ حملے کے نتیجے میں یمن میں بگڑتی ہوئی صورتحال اور وسیع تباہی کے پیش نظر اسلامی جمہوریہ ایران کی ہلال احمر سوسائٹی انسان دوستی پر مبنی امداد، کہ جس میں یمنی عوام کا علاج معالجہ اور زخمیوں کو ایران کے ہسپتالوں میں منتقل کرنا شامل ہے، یمنی عوام تک پہنچانے پر آمادہ ہے۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ اپنی نیک کوششوں سے استفادہ کرتے ہوئے ایران سے صنعا تک انسان دوستانہ امداد لے جانے والا ہوائی جہاز بھیجے جانے کے لئے ضروری اقدامات انجام دیں۔

 

میں اس مسئلے پر جناب عالی کی توجہ اور فوری جواب کا شکرگزار ہوں گا۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۶۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬