12 October 2016 - 23:12
News ID: 423799
فونت
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں زیارت گاہ میں موجود عزاداروں پر حملے کا واقعہ دہشت گردوں کی ہلاکت کے بعد ختم ہو گیا ہے۔
کابل حملہ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغان سیکورٹی فورس اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب دہشت گردوں نے کابل میں حضرت سخی کے مزار میں ہونے والی مجلس عزا پر حملہ کر کے کئی افراد کو شہید اور متعدد کو یرغمال بنالیا تھا۔

کہا جا رہا ہے کہ دہشت گردوں نے جن کی تعداد پانچ تھی، حضرت سخی کی زیارت گاہ میں داخل ہو کر عزاداروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سولہ افراد شہید اور چون زخمی ہوگئے۔

تاحال کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے محبان رسول و آل رسول (ص) پر حملے کی دھمکی تھی۔

کہا جا رہا ہے کہ سیکورٹی خدشات کے باوجود حکومت افغانستان نے زیارتگاہ حضرت سخی کی حفاظت کے لیے معقول انتظامات نہیں کیے تھے جہاں ہرسال ہزاروں لوگ نواسہ رسول کی عزادری کے لیے جمع ہوتے ہیں۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے لوگوں سے فرقہ ورانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ان کی حکومت یوم عاشورہ پر عزاداروں کی سلامتی کے لیے پوری توانائیاں بروئے کار لائے گی۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۲۳۳

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬