04 November 2016 - 21:51
News ID: 424257
فونت
گذشتہ روز خانیوال کے علاقے بڑجھ سرگانہ میں جلوس نکالنے پر قید ۱۹ افراد کی ضمانت منظور کی گئی تھی، جن کی رہائی کا عمل آج مکمل ہوا۔
گرفتاروں کی رہائی

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گذشتہ روز خانیوال کے علاقے بڑجھ سرگانہ میں جلوس نکالنے پر قید 19 افراد کی ضمانت منظور کی گئی تھی، جن کی رہائی کا عمل آج مکمل ہوا۔

رہا ہونے والوں میں محمد حیات، عدیل حیات، محمد عارف، محمد رضا، علی رضا، حسنین، سبطین، زمرد لنگاہ، اختر عباس، غضنفر عباس، حاجی مختار، ثمر عباس، سجاد حسین، مہتاب، اعجاز، ناصر اور دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں اور رہنمائوں نے اسیروں کا شاندار استقبال کیا، اس موقع سینکڑوں افراد موجود تھے، جنہوں نے لبیک یاحسین اور بے بنیاد مقدمات کے خلاف نعرے لگائے۔

اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی، علامہ ناصر عباس مہدوی، ضلعی سیکرٹری جنرل سید ندیم عباس کاظمی، سید وسیم عباس کاظمی اور صوبائی ترجمان ثقلین نقوی بھی موجود تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے ملتان میں ڈسٹرکٹ جیل سے رہا ہونیوالے افراد سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ عزاداری سیدالشہداء پر کسی قسم کی کوئی پابندی قبول نہیں کی جائے گی، مقدمات اور قید و بند کی صعوبتیں ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں، حکومتوں نے ہمارے خلاف مقدمات بنائے، بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا، تشدد کیا لیکن دیکھ لیا کہ یہ عزاداری کم ہونے کی بجائے اور زیادہ ہوئی ہے۔

علامہ اقتدار نقوی نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس اور حکومت عزاداروں سے تعاون کی بجائے مشکلات پیدا کر رہی ہے، اگر عزاداروں کے مسائل حل نہ ہوئے تو صفر میں جلوسوں کو دھرنوں میں تبدیل کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت میں دہشتگردوں کی سرپرستی کرنے والے افراد موجود ہیں، پنجاب کے بعض وزرا اور افسران کالعدم جماعتوں کو سپورٹ اور ان کی پشت پناہی کرتے ہیں۔ جب تک نیشنل ایکشن پلان ایسے عناصر کے خلاف نہیں کیا جائے گا، پنجاب میں دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہوسکتا، حکومتی اداروں میں دہشتگردانہ سوچ کے حامل افراد کا ہونا ریاست کے لئے لمحہ فکریہ ہے، بعض قوتیں غلط پروپیگنڈے کرکے قوم میں انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬