16 November 2016 - 14:27
News ID: 424492
فونت
بہرام قاسمی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، خود مختار ملکوں کے خلاف مغربی ممالک کے توسط سے انسانی حقوق کو ہتھکنڈے اور سیاسی چال کے طور پر استعمال کرنے کو مسترد کرتا ہے-
بھرام قاسمی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ‌کے مطابق، بہرام قاسمی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، خود مختار ملکوں کے خلاف مغربی ممالک کے توسط سے انسانی حقوق کو ہتھکنڈے اور سیاسی چال کے طور پر استعمال کرنے کو مسترد کرتا ہے-

اسلامی جمہوریہ ایران نے ایران مخالف اقوام متحدہ کی قرار داد کو سیاسی اہداف کا حامل قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں انسانی حقوق سے متعلق ایران مخالف قرار داد کی منظوری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسوس کہ اس قرارداد  کو اسلامی جمہوریہ ایران کے حقائق کو مد نظر رکھے بغیرصرف سیلیکٹیو اپروچ ،  مقابلے اور خاص سیاسی مقاصد کے تحت تیار اور منظور کیا گیا ہے-

بہرام قاسمی نے بعض ملکوں کی جانب سے انسانی حقوق کے غلط استعمال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، خود مختار ملکوں کے خلاف مغربی ممالک کے توسط سے انسانی حقوق کو ہتھکنڈے  اور سیاسی چال کے طور پر استعمال کرنے کو مسترد کرتا ہے-

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ انسانی حقوق کے سلسلے میں اقوام متحدہ کا نظام ، بڑی طاقتوں کے سیاسی کھیل اور دوسرے معاشروں کے سلسلے میں بعض ممالک کی دشمنی کا ہتھکنڈہ نہیں بننا چاہئے- بہرام قاسمی نے ایران مخالف قرارداد کے بعض بانیوں اور حامیوں منجملہ کینیڈا کے بارے میں کہا کہ اس قرار داد میں افسوس کی بات تو یہ ہے کہ اس کی صیہونی حکومت، سعودی حکومت اور علاقے میں آزادی و ڈیموکریسی سے عاری کچھ ایسے ممالک نے حمایت کی ہے کہ جو دہشت گردی، تشدد اور انتہاپسندی کو اصلی بڑھاوا دیتے ہیں-

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ایک دینی جمہوری نظام ہے اور وہ اپنی بنیادی اصولی پالیسیوں کے مطابق ہمیشہ ہر طرح کے امتیازی سلوک اور انسانی حقوق کے مسئلے کو ہتھکنڈے اور سیاسی چال کے طور پر استعمال کرنے کا مخالف رہا ہے-

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی نے سیاسی اہداف کے تحت ایک قرار داد منظور کر کے بزعم خود ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال پر تشویش ظاہر کی ہے- 

منگل کی شام منظور ہونے والی اس قرار داد کے حق میں ایک سو تراسی میں سے صرف پچاسی ممالک نے ووٹ ڈالے ہیں-

تریسٹھ ممالک نے ووٹینگ میں حصہ نہیں لیا اور پینتیس ملکوں نے اس کی مخالفت کی- گذشتہ برسوں کی طرح اس بار بھی کینیڈا نے ایران مخالف یہ قرارداد تیار کرکے جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں پیش کیا تھا -

اس قرارداد کے منظور ہونے پر اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے اسے ممالک کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیاسی رویے کا مظہر قرار دیا -

ونزوئیلا کے نمائندے نے کہا کہ ایران مخالف یہ قرارداد اقوام متحدہ کے دہرے رویے کو ظاہر کرتی ہے-/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬