17 November 2016 - 22:34
News ID: 424519
فونت
حجت الاسلام سید تقی رضا عابدی:
ہندوستان کے حیدرآباد کے مشہور عالم دین نے بیان کیا : کعبہ کو لٹیروں اور قاتلوں کا پناہ گاہ نہیں بنایا جاسکتا ہے، یمن کے خونین کھیل کو اسلام کا رنگ اور اسلام کا نام نہیں دیا جاسکتا ہے۔
حجت الاسلام سید تقی رضا عابدی

:

کعبہ قاتلوں اور ظالموں کی پناہ گاہ اور چھپنے کی جگہ نہیں ہے

ہندوستان کے حیدرآباد کے مشہور عالم دین نے بیان کیا : کعبہ کو لٹیروں اور قاتلوں کا پناہ گاہ نہیں بنایا جاسکتا ہے، یمن کے خونین کھیل کو اسلام کا رنگ اور اسلام کا نام نہیں دیا جاسکتا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے حیدرآباد کے مشہور عالم دین حجت الاسلام سید تقی رضا عابدی نے اپنے ایک گفت و گو میں بیان کیا : آل سعود پہلے سے ہی یہ سوچ کر رکھا تھا کہ اگر یمن کے مجاہدین کی جانب سے ہم پر حملہ ہوا تو ہم اسے اسلام اور مقدسات اسلام پر حملہ قرار دیں گے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : مسلمانوں کو کھلے ذہن سے سوچنا چاہیے کہ یہ حملہ آل سعود پر حملہ ہے نہ کہ اسلام اور مقدسات اسلام پے، یہ کہاں کی سیاست اور کہاں کا انصاف ہے کہ آپ معصوم بچوں، خواتین اور نوجوانوں کو ماریں، ان پر میزائیل حملے کریں جب وہ مجاہدین واپسی حملہ کریں تو آپ خانہ کعبہ کی دیواروں میں چھپ جائیں۔

سید تقی رضا عابدی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اگر انہوں نے یمن میں جنایت کاری اور قتل غارتگری کی ہے تو اسکا جواب انہیں برداشت کرنا پڑے گا، کاش یمن پر آل سعود کے حملوں کی کوئی مذمت کرتا اور اس پر اپنی آواز بلند کرتا اور پریس بیانات جاری کرتا، تب پوری دنیا، تمام مسلمان خاموش تھے اب جب آل سعود پر حملہ ہوا تو بیان بازیوں کے لئے گھر گھر سے مفتی نکل پڑے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ہمیں ذہن نشین کرلینا چاہیے کہ کعبہ قاتلوں اور ظالموں کی پناہ گاہ اور چھپنے کی جگہ نہیں ہے، جب یہ کعبہ کی حرمت کا پاس و لحاذ نہیں رکھتے ہیں تو دوسروں سے اس چیز کی امید کیوں رکھتے ہیں۔

حجت الاسلام سید تقی رضا عابدی نے بیان کیا : کعبہ کی سرزمین سے کسی کو تکلیف نہیں پہونچنی چاہیے، اس سرزمین سے دنیا کے لئے رحمت برسنی چاہیے نہ کہ تیر و میزائیل۔ کعبہ کو لٹیروں اور قاتلوں کا پناہ گاہ نہیں بنایا جاسکتا ہے، یمن کے خونین کھیل کو اسلام کا رنگ اور اسلام کا نام نہیں دیا جاسکتا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬