03 December 2016 - 12:46
News ID: 424847
فونت
حافظ سعید:
امیر جماعت الدعوۃ نے کہاکہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک کے آئین میں یہ بات طے شدہ ہے کہ پاکستان کا سرکاری مذہب اسلام ہے، اس ملک میں دین اسلام کو تحفظ فراہم کرنا آئینی مسئلہ ہے، سندھ اسمبلی میں حالیہ بل کی منظوری کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔
حافظ سعید


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان حافظ سعید نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں پاس کردہ متنازعہ بل سراسر اسلام دشمنی اور پاکستانی آئین کیخلاف ہے، سیاسی ومذہبی جماعتوں کو ساتھ ملا کر اس بل کی منظوری کیخلاف تحریک چلائیں گے، سندھ میں ہندوؤں کے اسلام قبول کرنے پر نریندر مودی کو سخت تکلیف ہے، متنازعہ بل کی منظوری میں بھارتی اشاروں پر چلنے والے وڈیروں کا ہاتھ ہے، غیر اسلامی بل پر خاموشی اختیار کی گئی تو کل کو کوئی نیا بل آجائے گا، بھارت اسرائیل کو ساتھ ملا کر پاکستان کیخلاف خوفناک سازشیں کر رہا ہے، مسلمانوں کو باہم لڑانے اور دہشتگردی کی آگ بھڑکانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، فرقہ واریت ختم اور امت کا وجود مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ سندھ اسمبلی نے قانون منظور کیا ہے کہ 18 سال سے کم عمر کاکوئی ہندو اسلام قبول نہیں کر سکتا اور اگر کوئی کرے گا تو اسے سزا ہو گی، یہ قانون پاس کرنے کی وجہ یہ ہے کہ آج سندھ میں ہندو بہت تیزی سے اسلام قبول کر رہے ہیں، ماضی میں انڈیا کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ سندھ میں بسنے والے ہندوؤں کو پاکستان کیخلاف سازشوں کیلئے آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جائے لیکن وہ اپنی ان کوششوں میں کامیاب نہیں ہو سکا، اللہ کا شکر ہے کہ بھارتی سازشوں کو ناکام بنانے میں جہاں دیگر بہت سے عوامل ہیں وہیں جماعۃالدعوۃ کا بھی اس میں بہت حصہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے رضاکاروں نے تھرپارکر اور سندھ کے دیگر علاقوں میں ریلیف کا کام کیا ہے، تھرپارکر میں ایک ہزار سے زائد کنویں کھدوائے اور دور دراز کے علاقوں میں پانی کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی، وہاں پانی نہ ہونے سے زراعت نہیں، ہم ان علاقوں میں سولر انرجی سے چلنے والے ٹیوب ویل لگا رہے ہیں اور ایسے پروجیکٹ شروع کر رہے ہیں جن سے یہ علاقے آباد ہو سکیں اور فصلیں اگائی جا سکیں، اس وقت صورتحال یہ ہے کہ جن لوگوں کو جوہڑوں کا بدبودار پانی پینا پڑتا تھا اور جانور قحط سے مر جاتے تھے، آج انہیں صاف پانی میسر ہے اور سینکڑوں خاندانوں کی زندگیاں تبدیل ہو چکی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم گجرات کا وزیراعلیٰ رہ چکا ہے، ہندوستانی حکمران چاہتے تھے کہ سندھ کے ہندو پاکستان چھوڑ کر بھارت آجائیں تاکہ وہ ان کی خیمہ بستیاں بسائیں اور پھر پروپیگنڈا کے ذریعہ دنیا کو دھوکہ دیکر مشرقی پاکستان والا ڈرامہ رچایا جائے لیکن انڈیا کا یہ منصوبہ مکمل طور پر ناکام رہا، بھارتی حکمرانوں کی یہ سازشیں تو کامیاب نہیں ہو سکیں اس لئے نیا کھیل کھیلا گیا اور ہندوستانی خفیہ ایجنسی را سے فنڈ لینے اور بھارتی اشاروں پر چلنے والے سندھ کے وڈیروں کو تیار کیا گیا کہ وہ سندھ حکومت پر دباؤ بڑھاکر 18 سال سے کم عمر نوجوانوں کے اسلام قبول کرنے اور اسی طرح ایک خاص مدت تک قبول اسلام کو چھپانے کا بل منظور کروائیں۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک کے آئین میں یہ بات طے شدہ ہے کہ پاکستان کا سرکاری مذہب اسلام ہے، اس ملک میں دین اسلام کو تحفظ فراہم کرنا آئینی مسئلہ ہے، سندھ اسمبلی میں حالیہ بل کی منظوری کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ جماعۃالدعوۃ دوسری جماعتوں کو ساتھ ملا کر اس بل کی منظوری کیخلاف تحریک چلائے گی اور اس کیلئے ہمیں اعلیٰ عدالتوں میں بھی جانا پڑا تو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اللہ کے دشمنوں کو سندھ میں پھیلتی ہوئی اسلام کی دعوت برداشت نہیں ہو رہی، دنیا میں اس وقت اسلام اور کفر کا معرکہ جاری ہے، جنگیں صرف گولی سے نہیں لڑی جا رہیں، ہمیں ہر جگہ اسلام کی نمائندگی کرنی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کی مضبوط تحریک آزادی سے سخت پریشان ہے، اسے خطرہ ہے کہ جس دن کشمیر اس کے ہاتھ سے نکل گیا انڈیا کیلئے بھی اپنا وجود برقرار رکھنا بھی مشکل ہو جائے گا، اس لئے وہ اسرائیل سے معاہدے کر رہا اور اسلحہ کے انبار لگا رہا ہے، اسلام اور مسلمانوں کے دشمن یہ دونوں ملک مل کر وطن عزیز پاکستان کیخلاف سازشیں کر رہے ہیں لیکن اس پر پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں ہے، مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں دنیا کے حالات بہت تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں، اسلام اور مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ مضبوط و مستحکم کر رہا ہے، ان حالات میں پاکستان کی حفاظت، مسلمانوں میں باہمی اتحاد و یکجہتی کا ماحول پیدا کرنا اور مظلوم کشمیریوں کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے۔ ہمیں استقامت کے ساتھ یہ کام جاری رکھنا ہے، اس سے خطہ میں لڑی جانے والی جنگ میں انشاءاللہ دشمنان اسلام کو شکست ہو گی۔/۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬