‫‫کیٹیگری‬ :
14 December 2016 - 17:16
News ID: 425068
فونت
حرم امام رضا(ع) کے متولی:
حجت الاسلام والمسلمین سید ابراهیم رییسی نے تفرقہ اندازوں کی معرفی اور ان کے چہرے سے نقاب اٹھایا جانا ضروری بتایا اور کہا: عالمی سامراجیت کے دست پروردہ مسلم نما داعش جیسے گروہوں کی حقیقت سے اسلامی دنیا کو روشناس کرایا جائے ۔
حجت الاسلام والمسلمین سید ابراهیم رییسی

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی مشھد مقدس سے رپورٹ کے مطابق، حرم امام رضا(ع) کے متولی حجت الاسلام والمسلمین سید ابراهیم رییسی نے آج « امام رضا(ع) ملت اسلامیہ کے اتحاد اور یکجہتی کا راز» کے عنوان سے ہونے والی نشست میں کہ جو حرم امام رضا(ع) ریسرچ سنٹر کے آڈیٹوریم میں ہوئی ، روایت شریف سلسلۃ الذهب « کلمۃ لا الہ الا اللہ حصنی فمن دخل حصنی امن من عذابی بشرطھا و شروطھا و انا من شروطھا » کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حدیث سلسلۃ الذهب وہ بلند و بالا حدیث ہے جسے ملت اسلامیہ میں اتحاد اور یکجہتی کی بنیاد بنایا جاسکتا ہے ، علمائے اھل سنت اور شیعہ نے اس حدیث کی تفسیر اور توضیح میں متعدد روایتیں نقل کی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: جب حضرت امام رضا(ع) نے شھر نیشا پور میں حدیث سلسلۃ الذهب بیان کی تو اس وقت اسلامی معاشرے پر برے حالات حکم فرما تھے مگر اس حدیث نے لوگوں کو اتحاد و یکجہتی اور ھمدلی کی جانب دعوت دی ۔

حرم امام رضا(ع) کے متولی نے تفرقہ اندازی میں سامراجی حکمرانوں کی جانب سے سوشل میڈیا کا  استعمال کئے جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: نیوز شہنشاہیت اور ڈیکٹیٹرس ، قدرت اور اسلحہ کے زور پر نیز بعض افراد عقل و خرد سے دور ، کینہ اور تعصب کی بنیادوں پر اتحاد اسلامی کی تخریب میں عالمی سامراجیت کے غلام اور بازو بنے ہوئے ہیں ۔

حجت الاسلام والمسلمین رییسی نے واضح طور سے کہا: اختلافاتی باتوں میں عقل و خرد اور علم کی بنیادوں پر گفتگو ہونی چاہئے ، نہ یہ کہ تفرقہ اندازی اور ایک دوسرے کی تکفیر کی جائے ۔

انہوں نے یاد دہانی کی: اتحاد اور یکجہتی کی دنیا میں حضرت امام رضا(ع) کا کردار قابل اطاعت ہے ، حضرت(ع) نے مامون کی ولی عھدی کے دور میں جو نصیحتیں اور رھنمائیاں کی ہیں وہ اتحاد کی پیام رساں ہیں ، عصر حاضر میں بھی اتحاد کی راہ استوار کرنے کے لئے آپ کی(ع) گفتگو اور سیرت کو نمونہ عمل بنایا جاسکتا ہے ۔

حرم امام رضا(ع) کے متولی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امام رضا(ع) سے تقریبا 2500 روایت منقول ہے کہ ان میں سے زیادہ تر امامت، ولایت ، اتحاد اسلامی اور اعتقاد الھی سے متعلق ہیں اور کچھ مذھبی و مسلکی شدت پسندی سے بھی مربوط ہیں کہا: دنیا میں یہ کس فتنے کی حکمرانی ہے ،  یہ کون سا دور ہے کہ ظالم کے گلے سے بھی الله اکبر کا نارے نکل رہے ہیں اور مظلوم کے گلے سے بھی ۔

حجت الاسلام والمسلمین رییسی نے مزید کہا: امریکا اور انگلینڈ کی رھبری میں عالمی سامراجیت نے رسول اسلام کی توھین ، فرقوں کی تخلیق اور ملت اسلامیہ میں تفرقہ اندازی کے لئے متعدد اور مختلف چائنلز کا قیام کیا ، آل سعود انہیں تحریکوں کی رھبری میں مصروف ہیں ۔

انہوں نے تاکید کی: آج ہمیں امام رضا(ع) کو آئڈیل بنا کر اتحاد اسلامی کو فروغ دینا چاہئے اور علماء اس کے استحکام کی کوشش کریں ، کیوں کہ دشمن تفرقہ انداز ہے ، تفرقہ انداز دشنوں کی معرفی اور ان کے چہرے سے نقاب اٹھایا جانا ضروری ہے ، عالمی سامراجیت کے دست پروردہ مسلم نما داعش جیسے گروہوں کی حقیقت سے اسلامی دنیا کو روشناس کرایا جانا لازمی ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۶۰۷

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬