06 January 2017 - 16:32
News ID: 425522
فونت
جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر قاضی حسین احمد کی چوتھی برسی آج منائی جا رہی ہے۔
قاضی حسین احمد


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قاضی حسین احمد1938 میں ضلع نوشہرہ کے گاؤں زیارت کاکا صاحب میں پیدا ہوئے، ان کے والد مولانا قاضی محمد عبدالرب ایک ممتاز عالم دین تھے، جو اپنے علمی رسوخ اور سیاسی بصیرت کے باعث جمعیت علمائے ہند صوبہ سرحد (موجودہ خیبر پختونخوا) کے صدر چُنے گئے تھے۔

قاضی حسین احمد نے ابتدائی تعلیم گھر پر اپنے والد مولانا قاضی محمد عبدالرب سے حاصل کی، پھر پشاور کے اسلامیہ کالج سے گریجویشن کی اور پشاور یونیورسٹی سے جغرافیہ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی، بعد از تعلیم وہ سیدو شریف میں جہانزیب کالج میں بحیثیت لیکچرار تعینات ہوئے اور وہاں 3 برس تک پڑھاتے رہے۔ قاضی حسین احمد کو اپنی مادری زبان پشتو کے علاوہ اردو، انگریزی، عربی اور فارسی پر عبور حاصل تھا۔

دوران تعلیم اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان میں شامل رہنے کے بعد قاضی حسین 1970 میں جماعت اسلامی کے باقاعدہ رکن بنے۔

جماعت اسلامی پشاور (شہر) کے امیر رہنے کے بعد قاضی حسین احمد کو صوبہ سرحد کی امارت کی ذمہ داری سونپی گئی۔

وہ 1978 میں جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل بنے اور 1987 میں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر منتخب کر لیے گئے، اس کے بعد وہ چار مرتبہ مزید (1999، 1994، 1992، 2004) امیر منتخب ہو ئے۔

قاضی حسین احمد 1985 میں 6 سال کے لیے سینیٹ کے ممبر منتخب ہوئے،1992 میں وہ دوبارہ سینیٹرمنتخب ہوئے، تاہم انہوں نے حکومتی پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے بعد ازاں سینیٹ سے استعفٰی دے دیا۔

2002 کے عام انتخابات میں امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین قومی اسمبلی کے 2 حلقوں سے رکن منتخب ہوئے۔

ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد کئی بار آپ نے ایران کا دورہ کیا۔

مولانا شاہ احمد نورانی کی وفات کے بعد شیعہ ، سنی اور مذہبی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے صدر منتخب ہوئے۔

مذہبی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے پلیٹ فارم سے آپ نے پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کیلئے کافی کوششیں کیں اور بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کی جانب سے 12 سے 17 ربیع الاول کے ایام کو ہفتہ وحدت کے طور پر منانے کے اعلان کو کافی سراہا اور اسے مسلمانوں کے مابین اتحاد و حدت کیلئے عملی قدم سے تعبیر کیا۔آپ کا شمار اسلامی انقلاب کے حامیوں میں ہوتا تھا اور آپ نے اسلامی انقلاب کو اپنا آئیڈیل بنا لیا تھا۔

قاضی حسین احمد6 جنوری 2013 کو دل کے عارضہ کے باعث اسلام آباد میں انتقال کر گئے، اُنھیں ان کے آبائی علاقے نوشہرہ میں سپرد خاک کیا گیا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬