24 January 2017 - 17:03
News ID: 425891
فونت
بہرام قاسمی:
ایران کسی بھی وجہ اور منطق کے تحت جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے مذاکرات کا سلسلہ پھر سے شروع کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔
بہرام قاسمی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کے مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا : جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے  پانچ جمع ایک گروپ کے علاوہ امریکہ کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کا عمل مکمل اور اس کا باب بند ہو گیا ہے ۔

بہرام قاسمی نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا امریکہ میں نئی حکومت کے آنے بعد ایٹمی مسائل پر دوبارہ مذاکرات کی اجازت ہو گی؟ تو اپنے جواب میں تاکید کرتے ہوئے کہا : کسی بھی وجہ اور منطق کے تحت ایسا کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے پانچ جمع ایک گروپ کے علاوہ امریکہ کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کا عمل مکمل اور اس کا باب بند ہو گیا ہے۔

بہرام قاسمی نے کہا : جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے  پانچ جمع ایک گروپ کے علاوہ امریکہ کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کا عمل مکمل اور اس کا باب بند ہو گیا ہے ۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا : تہران کی نظر میں جامع ایٹمی معاہدے کے بارے میں جامع مشترکہ ایکشن پلان کا معاملہ ختم ہو چکا ہے اور جہاں ہم پہنچنا چاہتے تھے وہاں پہنچ گئے، مزید مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا : ممکن ہے کہ بعض فنی مسائل کے بارے میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے۔ 

بہرام قاسمی نے ایران اور امریکہ کی نئی حکومت کے درمیان کسی بھی قسم کے رابطوں کی بھی سختی کے ساتھ تردید کی۔

انہوں نے کہا : حکومت امریکہ کے ساتھ ہمارا کوئی رابطہ تھا، ہے اور نہ آئندہ ہم اس کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا : ایران اور امریکہ کے درمیان صرف اور صرف جوہری معاملے میں مذاکرات انجام پائے ہیں اور وہ بھی پانچ جمع ایک گروپ کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے دائرے میں ہوئے تھے، جسکا ایجنڈا بھی پوری طرح واضح تھا۔

واضح رہے کہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے ساتھ مذاکرہ انجام پا چکا ہے اور ایران نے پہلے سے اعلان کر چکا ہے کہ ہم اس مذاکرہ کے تحت تمام وعدے پر قائم ہیں اور تمام امور کو انجام دے چکا ہوں اور اگر فریق معاہدے سے پیچھے ہٹے نگے تو ہم اپنے پہلے روش پر عمل شروع کر دینگے، امریکی نئے صدر کی  طرف سے معاہدہ پر عمل نہ کرنے کی دھمکی انتخابات کے زمانہ سے دی جا رہی ہے ۔ ایران نے بھی دوبارہ اس سلسلہ میں کسی بھی طرح کی بات چیت کو انکار کر دیا ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۱۶/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬