08 April 2017 - 13:00
News ID: 427378
فونت
استحکام پاکستان کانفرنس:
اسلام زندہ باد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنت کے مرکزی امیر و دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صوفیاء کے ماننے والوں کا اتحاد ہی استحکام پاکستان کی بنیاد بن سکتا ہے، امریکہ، بھارت اور اسرائیل پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں، قومی قائدین قومی مسائل کے حل کیلئے نیشنل ایجنڈا تیار کریں اور میثاق پاکستان پر دستخط کریں، امریکہ نواز پالیسی ختم کی جائے، پاکستان میں غیر ملکی مداخلت فساد کی اصل جڑ ہے۔
استحکام پاکستان کانفرنس

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی امیر صاحبزادہ پیر سید مظہر سعید کاظمی نے لاہور کے جامعہ فریدیہ میں "اسلام زندہ باد و استحکام پاکستان کانفرنس" سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام اور پاکستان دشمنوں کے ناپاک عزائم پورے نہیں ہونے دیں گے، اسلام کے نام پر بننے والا پاکستان نفاذ اسلام کے ذریعے ہی مستحکم ہو سکتا ہے، اہل حق ناموس رسالت کی پاسبانی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ قانون ناموس رسالت کو بدلنے والی حکومت قائم نہیں رہ سکے گی، پاکستان میں وائٹ ہاؤس نہیں اللہ اور اس کے رسول کا حکم چلے گا، حکومت اکثریتی پُرامن اور محب وطن مکتبہ فکر کو جائز مقام دے، آپریشن ردّالفساد کی بھرپور تائید و حمایت کرتے ہیں، اہلسنّت دہشتگردی کے خاتمے کے جہاد میں پاک فوج کیساتھ ہیں۔

کانفرنس کی صدارت معروف روحانی شخصیت پیر منظور احمد شاہ نے کی جبکہ جماعت اہلسنّت کے مرکزی ناظم اعلی علامہ ریاض شاہ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خصوصی خطاب کیا۔ کانفرنس کے دوسرے مقررین میں سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ سید حامدسعید کاظمی، قومی اسمبلی کے رکن پیر سید عمران ولی شاہ، مفتی محمد اقبال چشتی، علامہ حافظ فاوق خان سعیدی، پیر خلیل الرحمن بخاری، صاحبزادہ ڈاکٹر مظہر فرید شاہ، حاجی احسان الحق فریدی، مولانا حمید الدین رضوی اور دیگر شامل تھے۔

مرکزی ناظم اعلی علامہ ریاض حسین شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوفیاء کے ماننے والوں کا اتحاد ہی استحکام پاکستان کی بنیاد بن سکتا ہے، امریکہ، بھارت اور اسرائیل پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں، قومی قائدین قومی مسائل کے حل کیلئے نیشنل ایجنڈا تیار کریں اور میثاق پاکستان پر دستخط کریں، امریکہ نواز پالیسی ختم کی جائے، پاکستان میں غیر ملکی مداخلت فساد کی اصل جڑ ہے۔ سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ پاکستانیت کا شعور پھیلانے کی ضرورت ہے۔ امت مسلمہ کے اتحاد میں ایران سعودی کشیدگی رکاوٹ ہے، استعماری و طاغوتی طاقتوں نے اسلام اور مسلمانوں کو ٹارگٹ کر رکھا ہے، بھارت کا امن دشمن رویہ جنوبی ایشیاء کے امن کیلئے شدید خطرہ بن چکا ہے۔

قومی اسمبلی کے رکن پیر سید عمران ولی شاہ نے کہا کہ افغان حکومت بھارتی ہاتھوں میں کھیلنے کی بجائے پاکستان کیساتھ تعاون کرے، خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، استحکام پاکستان کیلئے فرقہ واریت اور تعصبات کا خاتمہ ضروری ہے۔ پیر منظور شاہ نے کہا کہ گستاخ بلاگرز کو پاکستان واپس لاکر عبرت کا نشان بنایا جائے، نظام مصطفی نافذ نہ کرکے قیام پاکستان کے مقاصد سے روگردانی کی جا رہی ہے، اہلسنت قرآن، ایمان اور اذان کی آواز دبنے نہیں دیں گے، سیاست دان باہمی لڑائیاں چھوڑ کر قومی مسائل کو حل کرنے پر توجہ دیں، اسلام کے پیغام امن و محبت کو پھیلانے کی ضرورت ہے۔

کانفرنس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کروایا جائے۔ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے والوں کے خلاف 295-C کے تحت مقدمات درج کئے جائیں۔ اسلامی ممالک کے باہمی تنازعات کے حل کیلئے اسلامی سربراہی کانفرنس طلب کی جائے۔ ملک میں عملاََ نفاذ نظام مصطفی کا آئینی تقاضا پورا کیا جائے۔ سودی نظام معیشت کا خاتمہ کیا جائے۔ عریانی و فحاشی کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ حکومت مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کیلئے اقدامات کرے۔ او آئی سی کشمیر، فلسطین اور برما کے مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔/۹۸۸/ ۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬