‫‫کیٹیگری‬ :
22 April 2017 - 22:21
News ID: 427668
فونت
فرزندرسول حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی تاریخ شہادت پر پورا اسلامی جمہوریہ ایران سیاہ پوش و عزادار ہے جبکہ لاکھوں سوگوار و عزادار بغداد کے علاقے کاظمین پہنچ چکے ہیں جہاں آپ کا روضہ اقدس واقع ہے
جلوس عزا

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرزند رسول امام موسی کاظم علیہ السلام کی شب شہادت پر پورا اسلامی جمہوریہ ایران سوگوار و عزادار ہے اور سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس وماتم کا سلسلہ جاری ہے-

مشہد مقدس میں حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم میں دسیوں ہزار زائرین اور سوگوار امام موسی کا ظم علیہ السلام کی شب شہادت میں مجالس و ماتم بپا کرکے امام رضا علیہ السلام کو ان کے پدر بزرگوار کا پرسہ دے رہے ہیں -

مشہد مقدس پوری طرح سیاہ پوش ہے اور حرم اور اس کے اطراف سے نوحہ و ماتم کی صدائیں بلند ہیں - حرم مطہر میں اس موقع پر مجالس عزا کا خاص اہتمام کیا گیا ہے جن میں علمائے کرام فرزند رسول امام موسی کاظم علیہ السلام کے فضائل و مصائب بیان کررہے ہیں - قم میں بھی جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کا حرم مطہر زائرین اور سوگواروں سے چھلک رہا ہے اور ہر طرف سے نوحہ وماتم کی صدائیں بلند ہیں - ایران اور دنیا کے دیگر ملکوں کے زائرین بھی قم میں موجود ہیں اور بی بی فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کو ان کے پدر بزرگوار کا پرسہ دے رہے ہیں -

شیراز اور تہران میں بھی مقدس مقامات پر مجالس عزا کا خاص اہتمام کیا گیا ہے - اس درمیان بغداد کے علاقے کاظمین سے جہاں خود امام موسی کاظم اور امام محمد تقی علیھما السلام کا روضہ اقدس واقع ہے خبر ہے کہ لاکھوں کی تعداد میں عراقی ایرانی اور دیگر ملکوں کے زائرین اور سوگوار وہاں پہنچ چکے ہیں اور پورا بغداد اور کاظمین نوحہ و ماتم کی صداؤں سے گونج رہا ہے - عراق کے مختلف شہروں سے زائرین اور عزادار پیدل چل کر کاظمین پہنچے ہیں - اس موقع پر بغداد، کاظمین اورخاص طور پر زائرین کے راستوں میں سیکورٹی کےسخت انتظامات کئے گئے ہیں-

لاکھوں کی تعداد میں سوگواروں اور زائرین کے بغداد پہنچنے کے موقع پر عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے بغداد اور کاظمین کے علاقوں کی سیکورٹی کی صورتحال اور انتظامات کا خود جائزہ لیا - 

انہوں نے سیکورٹی حکام کو ہدایات دیں کہ وہ کاظمین پہنچنےوالے زائرین اور سوگواروں کی سیکورٹی کو ہر حال میں یقینی بنائیں - فرزند رسول امام موسی کاظم علیہ السلام ایک سو اٹھائیس ہجری قمری  کو مکہ و مدینہ کے درمیان واقع علاقے ابوا میں اس دنیا میں تشریف لائے آپ کی مدت امامت پینتیس برسوں پر مشتمل تھی اس عرصے میں آپ نے تمام تر سختیوں اور مسلسل قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد بھی دین اسلام کو بہترین انداز میں لوگوں تک پہنچایا- علم و عبادت اور سخاوت و بردباری میں آپ کا کوئی ثانی نہیں تھا اور آپ کی اسی مقبولیت سے خائف ہو کر عباسی خلیفہ ہارون رشید نے ظالم زندان بان سندی بن شاہک کے ذریعے زہر دغا دلوا کر انتہائی مظلومیت کے عالم میں شہید کردیا- 

امام  موسی کاظم علیہ السلام کی مظلومیت کا یہ  عالم تھا کہ ظالم خلیفہ نے آپ کو انتہائی تنگ و تاریک قیدخانوں میں برسوں تک قید رکھا چنانچہ آپ کی حیات طیبہ کا بیشتر حصہ قید خانے میں ہی گذرا - مولا پہ انتہائےاسیری گذر گئی ۔ زندان میں جوانی و پیری گذرگئی ۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬