27 July 2017 - 22:37
News ID: 429197
فونت
لیاقت بلوچ :
جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ نے بیان کیا : کوئٹہ، مستونگ، پارا چنار، ہنگو اور لاہور میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کا اصل مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرکے مساجد، امام بارگاہوں، مزاروں اور دینی قیادت کو بدنام کرنا ہے۔
لیاقت بلوچ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سابق رکن قومی اسمبلی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو پانامہ لیکس سکینڈل اور بنی گالہ کے کیسز کا فیصلہ جلد سے جلد کر دینا چاہئے۔ آئندہ انتخابات سے قبل سیکولر قوتوں کا راستہ روکنے کیلئے دینی جماعتوں کے اتحاد کیلئے مخلصانہ کوششیں جاری ہیں۔

پانامہ لیکس کے انکشافات کے بعد جے آئی ٹی کی رپورٹ نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور ان کے خاندان کی کرپشن پوری قوم کے سامنے آشکار کر دی ہے۔ حکومت اپنی ناکام خارجہ پالیسی کو تبدیل کرنے کیلئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو آن بورڈ لے۔

کشمیر و فلسطین کے درینہ مسائل کے حل کیلئے پاکستان کو ترکی، ملیشیاء اور انڈونیشیاء کے ساتھ مل کر مشترکہ حکمت عملی طے کرنی چاہئے۔ ملی یکجہتی کونسل دینی جماعتوں کا نمائندہ پلیٹ فارم اور ہوا کا تازہ جھونکا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ دینی جماعتوں کی قیادت مشترکات پر اکٹھی ہو جائے۔

کانفرنس سے خطاب میں جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ، مستونگ، پارا چنار، ہنگو اور لاہور میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کا اصل مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرکے مساجد، امام بارگاہوں، مزاروں اور دینی قیادت کو بدنام کرنا ہے۔ پاکستان عالمی ایجنڈے کے مقابلے میں اسٹرٹیٹجک اہمیت رکھتا ہے۔ اس لئے دشمن قوتیں اس سے کمزور کرنے کیلئے ہر طرح کے حربے استعمال کر رہی ہیں۔

دہشتگردی کے پے درپے واقعات کے بعد لاہور میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی مرکزی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں 18 سے زائد دینی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی اور چاروں صوبوں کے ہیڈکوارٹرز میں فرقہ واریت کے خاتمے اور یکجہتی و محبت کے پیغام کو عام کرنے کیلئے کانفرنسز کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا۔

آج کوئٹہ میں ہونیوالے امن کانفرنس اس سلسلے کی کڑی ہے۔ پاکستان ایٹمی طاقت کا حامل اور پوری امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز و محور ہے۔ پاک چین دوستی، سی پیک اور پاکستان کا شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننا اہم پیش رفت ہے۔ افغان بارڈر پر ہمارے لئے مشکلات ہے، جبکہ دوسری طرف سیز فائر لائن پر بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ جس پر انسانی حقوق کی تنظیمیں جانب داری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

وفاقی حکومت ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لیکر اپنی خارجہ اور داخلہ پالیسیوں پر نظرثانی کرے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے بعد چین اور روس کے درمیان تعلقات میں بہتری اور خطے میں نئی سربندی ہو رہی ہے۔ ان حالات میں ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کو درست سمت میں گامزن کرکے ہمسایہ ممالک سمیت تمام مسلم ممالک کیساتھ تعلقات میں بہتری لانی چاہئے۔

لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے فاٹا کے عوام ابھی تک اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ پانامہ لیکس کے انکشافات کے بعد وزیراعظم محمد نواز شریف کو مشورہ دیا تھا کہ وزیراعظم کو زیب نہیں دیتا کہ وہ جے آئی ٹی میں پیش ہو۔ اس لئے قومی اسمبلی میں اکثریت کی بناء پر انہیں نیا قائد ایوان لانا چاہئے تھا۔

پراپرٹی لیکس، پانامہ لیکس، نیب میگا سکینڈل میں کسی مذہبی جماعت کے رہنمائوں و کارکنوں کا نام شامل نہیں ہے۔ جو کہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔

لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے ذمہ داران کو ہدایت کی کہ وہ گوادر، نوشکی، پشین، چمن اور ژوب میں بھی اپنے اجلاس منعقد کرکے وہاں اس طرح کی کانفرنسز کا انعقاد کریں۔ عالمی طاقتیں امت مسلمہ کو تقسیم در تقسیم کی پالیسی پر گامزن ہے۔ قطر اور سعودی عرب کا تنازعہ اسی کا تسلسل ہے۔

پروفیسر حافظ محمد سعید کو بغیر کسی الزام اور ثبوت کے نظر بند کیا گیا ہے، جبکہ اب امریکہ نے تحریک آزادی کشمیر کے ہیرو سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دیا ہے، جو کہ بھارت، اسرائیل اور امریکہ کی عالم اسلام کے خلاف ناپاک عزائم کی عکاسی کرتا ہے۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کو کم کرانا وقت کی ضرورت اور عالم اسلام کے مفاد میں ہے۔

وزیراعظم نواز شریف کے مصالحتی مشن کے سلسلے میں دورہ سعودی عرب کا کوئی پتہ نہیں چل سکا، جبکہ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان قطر اور سعودی عرب کے درمیان جاری تنازعہ کے پرامن تصفیہ کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ جو کہ خوش آئند امر اور عالم اسلام کیلئے نیک شگون ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬