17 September 2017 - 16:31
News ID: 429981
فونت
حجت الاسلام حسن روحانی :
ایرانی صدر مملکت نے کہا : میانمار کی انسانی تباہی اور مظلوم مسلمانوں کے قتل عام ایک وحشیانہ اقدام ہے اسی لئے سب کو میانماری حکومت اور فوج کی مذمت اور مسلمانوں کی انسانی امداد کرنا چاہیئے۔
حجت الاسلام حسن روحانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر مملکت حجت الاسلام حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی 72ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے نیو یارک روانہ ہونے سے پہلے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے نے کہا ہے کہ جوہری معاہدہ علاقے اور دنیا میں قیام امن اور استحکام کے مفاد کیلئے ایک اہم سمجھوتہ ہے۔

اس موقع پر انہوں نے جوہری معاہدہ اور اس پر دنیا کے صدور کے ساتھ مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج تمام دنیا میں جوہری معاہدے پر ایک عالمی اتفاق رائے موجود ہے اور اس معاہدہ علاقے اور دنیا میں قیام امن اور استحکام کے مفاد کیلئے ایک اہم سمجھوتہ ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہ دو یا تین ممالک بالخصوص امریکہ جوہری معاہدے کی مخالف ہیں اور نیویارک میں جوہری معاہدے پر منعقد ہونے والے اقوام متحدہ کی 72ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس بہت ہی اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیویارک کے دورے کے موقع پر اپنی ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی مسائل، جوہری معاہدے کے مسائل اور میانمار میں مظلوم مسلمانوں کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ منعقد ہونے والے اجلاس کے موقع پر اسلامی تعاون تنظیم دوسرے ممالک کے صدور کے ساتھ میانمار کے بحران، پانی اور ماحولیات کے مسائل پر ایک نشست کا انعقاد ہوجائے گا۔

ایرانی صدر نے کہا کہ قائد اسلامی انقلاب کی ہدایات کی بنا پر ہم تمام دنیا اور علاقے کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہیں اور علاقے کے مسائل کا حل فوجی نہیں بلکہ سیاسی مذاکرات ہے۔

انہوں نے دہشتگردی کے خطرے کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے عالمی خطرے کی تباہی کے لئے بین الاقوامی اتحاد اور مستحکم عزم ناگزیر ہے۔

انہوں نے میانمار کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جبکہ ایشیا مختلف بحران کا سامنا ہے مگر میانمار کی انسانی تباہی اور مظلوم مسلمانوں کے قتل عام ایک وحشیانہ اقدام ہے اسی لئے سب کو میانماری حکومت اور فوج کی مذمت اور مسلمانوں کی انسانی امداد کرنا چاہیئے۔

صدر مملکت نے نیویارک کا دورے کو امریکہ اور مغربیوں کے درمیان اسلامی جمہوریہ ایران پر بے بنیاد الزامات لگانے کے دور کرنے کے لئے ایک سنہری موقع قرار دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم منعقد ہونے والی نشست کی تقریر کے علاوہ امریکی میڈیا کے حکام، سیاستدانوں، سائنسدانوں، امریکی اسلامی راہنماوں اور مقیم ایرانیوں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔

انہوں نے ایران مخالف امریکی اقدامات کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں ہمارے ملک اور اسلامی ممالک کے خلاف کئی اقدامات کرتے ہیں۔

صدر روحانی نے کہا کہ نیویارک کے دورے کے موقع پر بیلجیئم، سویڈن، آسٹریا، فرانس، برطانیہ، جاپان، پاکستان اور بولیویا کے اعلی حکام کے ساتھ اہم ملاقاتیں کریں گے۔

یاد رہے کہ صدر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر حسن روحانی اقوام متحدہ کی 72ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے آج بروز اتوار نیو یارک روانہ ہوگئے۔

دورہ اقوام متحدہ کے موقع پر وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، کابینہ کے سنیئر وزرا اور معاونین ڈاکٹر روحانی کے ہمراہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق، صدر مملکت حسن روحانی 20 ستمبر بروز بدھ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔

نیو یارک میں اپنے قیام کے دوران، ایرانی صدر مختلف عالمی رہنماؤں، امریکہ کے سیاسی اور ثقافتی عمائدین اور مسلم کمیونٹی کے نمائندوں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کریں گے۔

ایرانی صدر اس دورے کے موقع پر بین الاقوامی میڈیا کی موجودگی میں پریس کانفرنس اور بعض نامور امریکی ٹی وی چینلز کو بھی انٹریو دیں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬