‫‫کیٹیگری‬ :
11 October 2017 - 11:12
News ID: 430325
فونت
حجت الاسلام حسین عبدالله پور:
سپاہ پاسدارن انقلاب اسلامی ۱۵خرداد شهر قرچک میں مرکز ولی فقیہ کے ذمہ دار نے دعا کو دشمن سے مقابلہ کی راہ اور امداد الھی پر یقین کا سبب جانا اور کہا: دعا انسانوں کے لئے سکون کا سبب اور لڑکھڑاتے قدم میں استحکام کا باعث ہے ۔
 دعا

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسدارن انقلاب اسلامی ۱۵خرداد شهر قرچک میں مرکز ولی فقیہ کے ذمہ دار حجت الاسلام حسین عبدالله پور نے اس مرکز میں منعقد مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے حضرت امام حسين(ع) کی وصیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت نے کافی وصیتیں کی ہیں مگر قابل توجہ اور اہم ہے وہ وصیت ہے جو شھادت سے کچھ لمحہ پہلے حضرت امام سجاد علیہ السلام کو وصیت فرمائی ہے ۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ حضرت سيد الشهداء(ع) نے حضرت امام سجاد(ع) کو اپنے سینے سے لگایا اور دو الھی اور سماجی پیغام آپ کے سپرد کیا کہا: حضرت اباعبدالله الحسين(ع) نے آپ کو تاکید کی کہ سخت ترین حالات میں کہ جب کوئی تمھارا ساتھ دینے والا نہ ہو خدا کو آواز دو ، اس سے دعا کرو اور اسے بلاو ۔

حجت الاسلام عبدالله پور نے کہا: خدا سے اپنے مطالبات دعا کی شکل میں بیان کرو ، یقینا اپنی مشکلات اور غم و مصیبت میں خدا کو اپنا مددگار پاو گے کیوں کہ کبھی مطالب کو دعا کے ذریعہ دوسروں تک پہونچا جاسکتا ۔

انہوں نے دعا کے سلسلے میں رهبر معظم انقلاب اسلامی کی فرمائشات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: سخت ترین حالات اور مشکلات میں جو چیز انسانوں کو سکون فراہم کرتی ہے وہ دعا ہے ، دعا انسانوں کے دلوں کا چین ہے ، دعا انسانوں کے درماندہ ہونے سے نجات کا باعث اور اسے متزلزل ہونے سے دور رکھتی ہے ۔

سپاہ پاسدارن انقلاب اسلامی ۱۵خرداد شهر قرچک میں مرکز ولی فقیہ کے ذمہ دار نے سید وسالار شھیدان حضرت امام حسین علیہ السلام کی اپنے فرزند حضرت امام سجاد علیہ السلام سے کی جانے والی وصیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: بدترین ظلم اس انسان کے ساتھ ظلم ہے جس کا خدا کے سوا کوئی اور حامی اور یاور و مددگار نہ ہو ۔

انہوں نے آخر میں دعا کو دشمن سے مقابلہ کی راہ اور امداد الھی پر یقین کا سبب جانا اور کہا: عصر میں حاضر مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کے خلاف اتحاد اسلامی بہت ضروری ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۱۹

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬