‫‫کیٹیگری‬ :
18 October 2017 - 11:30
News ID: 430419
فونت
آیت الله خاتمی نے طلاب کے اجتماع میں:
مجلس خبرگان رھبر کے برجستہ رکن آیت الله سید احمد خاتمی نے اپنی تقریر میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر یوروپ یونین ، ایران و امریکا میں سے کسی کی ایک جانب داری کرنے مجبور ہو تو یقینا امریکا کی جانب داری کرے گی کہا: ۴ سالوں تک امریکا کی جال میں پھنسے رہنا کافی ہے اب ملت ایران کو یوروپ کی جال میں نہ پھنسائیں ۔
آیت الله سید احمد خاتمی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ مطابق ، مجلس خبرگان رھبر کے برجستہ رکن آیت الله سید احمد خاتمی نے امریکی صدر جمھوریہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران مخالف بیان کے اعتراض میں مدرسہ فیضہ قم میں طلاب کے اعتراض آمیز اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ۴ سالوں تک امریکا کی جال میں پھنسے رہنا کافی ہے اب ملت کو مزید یوروپ کی جال میں نہ پھنسائیں ۔

انہوں نے مزید کہا: دشمن کی دشمنی کی بنیاد علاقہ میں دین کی حکمرانی ہے ، یہ حاکمیت ، ملت ایران پر خدا کی عنایتوں کا مظھر ہے ، امریکا اور ایران کی مشکل ایٹمی توانائی اور جوہری معاملہ نہیں ہے کہ بلکہ دینی اقداروں کی جنگ ہے ۔

آیت الله خاتمی نے کہا: انسانی حقوق کا معاملہ بھی نہیں ہے کیوں کہ امریکا انسانی حقوق کے نقض میں کرنے میں سب آگے ہے ، دھشت گردی کا مسائلہ بھی نہیں ہے کیوں کہ امریکا خود دھشت گرد پرور ہے  ، بلکہ دشمنوں کی مشکل ، انقلاب اسلامی اور ایران میں اسلام کی حکمرانی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: حوزہ علمیہ آخر تک نظام اسلامی کی حمایت کرتا رہے گا اور انقلاب اسلامی کے اقداروں کی حفاظت کرے گا ۔

مجلس خبرگان رھبر کے برجستہ رکن نے امریکی صدر جمھوریہ کی حالیہ تقریر کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ٹرمپ نے جو کچھ بھی کہا ہے اس کا ظاھر بھی ہے اور باطن بھی ، امریکی صدر جمھوریہ کے بیان کا ظاھر جھوٹ اور تہمت ہے اور اس بیان کے باطن سامراجی جزبات ، فرعونی طینت اور خود کو بڑا جلوگر دینا ہے ۔

حوزه علمیہ قم کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا: سامراجیت سے مقابلہ انبیاء الھی اور اہل بیت علیھم السلام کا وظیفہ ہے ، حوزه علمیہ انبیاء الھی کے مقدس راستہ پر گامزن ہے اور خدا کے فضل و کرم سے رھبر معظم انقلاب اسلامی کی قیادت میں سامراجیت کا ڈٹ کر مقابلہ کرے رہا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: کفر ایک مجموعہ ہے ، جو کچھ بھی امریکا میں ہورہا ہے اس میں تمام جمھوری طلب اور ڈیموکریٹ شامل ہیں نیز یوروپ یونین بھی قابل اعتماد نہیں ہے ، بعض افراد اس بات پر خوش ہیں کہ یوروپ یونین ایٹمی معاہدہ کی حمایت کر رہی ہے ۔

آیت الله سید احمد خاتمی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر یوروپ یونین ، ایران و امریکا میں سے کسی کی ایک جانب داری کرنے مجبور ہو تو یقینا امریکا کی جانب داری کرے گی کہا: ۴ سالوں تک امریکا کی جال میں پھنسے رہنا کافی ہے اب ملت کو مزید یوروپ کی جال میں نہ پھنسائیں ۔

انہوں نے مزید کہا: میری باتوں کو تحریف نہ کریں ، میں یہ نہیں کہ رہا ہوں کہ یوروپ سے رابطہ نہ رکھیں ، اسلامی جمھوریہ ایران کا امریکا اور اسرائیل کو چھوڑ کر پوری دنیا سے رابطہ ہے ، مگر ہمیں ان سے لَو نہیں لگانی چاہئے ، ان سے وابستہ نہیں ہونا چاہئے ، ان سے امید نہیں رکھنی چاہئے ، ملک کے حکمراں اور ذمہ دار ، خدا اور مومنین سے امید رکھیں ۔

آیت الله سید احمد خاتمی نے ملت ایران کی جانب سے امریکا مردہ باد اسرائیل مردہ باد کا نارہ لگائے جانے کے حوالے سے امریکی صدر جمھوریہ بیان کی جانب اشارہ کیا اور کہا: امریکن کا حق یہ ہے کہ ہر روز ملک کی فضا میں اس نارہ کی گونج ہو ، کیوں کہ یہ نارے اس کی جنایتوں اور سامراجی فطرت کی وجہ سے ہے کہ جو ہر روز بحرین و یمن اور دیگر گوشہ میں انجام پارہی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: امریکا کا حق یہ ہے دنیا کی ملتیں ہر دن امریکا مردہ باد کے نارہ لگائیں کیوں کہ امریکا مردہ باد نارے کی اساس قران کریم ہے نیز دین ، اسلام ، انقلاب اسلامی اور یزید زمان کی مخالفت کا مظھر ہے ۔

آیت الله سید احمد خاتمی نے ایران کی بیلیسٹک میزائل کے حوالے سے گفتگو کی اور کہا: قران کریم کا حکم ہے کہ مسلمان ، دشمن سے لڑنے کے لئے خود کو ہرطرح سے تیار رکھیں ۔/۹۸۸/ ن۹۷۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬