‫‫کیٹیگری‬ :
30 October 2017 - 08:06
News ID: 431586
فونت
آیت الله مظاهری:
حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے قرآن کریم کی ایک آیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : جو انسان گناہ کرتے ہیں وہ شیطان کی پرستش میں مشغول ہیں ؛ یعنی توحید عبادی کے حصول کے لئے تقوای الہی اختیار کرنا ضروری ہے ۔
آیت الله مظاهری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله حسین مظاهری نے شہر اصفہان کے مسجد امیر المومنین علیہ السلام میں منعقدہ تفسیر کے درس میں بیان کیا : شیطان پرستی فرقہ کا قیام ایک کھیل ہے جس کے ذریعہ زیادہ  ہوس رانی کر سکے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے سورہ مبارکہ بقرہ کی ایک سو تیرسٹھویں آیت کہ جس میں فرمایا «وَإِلَهُکُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ لا إِلَهَ إِلا هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِیمُ» کی وضاحت کرتے ہوئے کہا : یہ آیت توحید کو بیان کر رہی ہے ؛ توحید ذاتی یعنی خداوند عالم ایک موجود تنہا ہے ، توحید صفاتی بیان کرتا ہے کہ خداوند عالم تمام صفات و کمالات کو جمع کرنے والا ہے ، توحید عبادی یعنی پرستش صرف ذات پروردگار سے مخصوص ہے اور توحید افعالی کا معنی خداوند عالم مسبب الاسباب ہے ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے بیان کیا : پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم جب مبعوث ہوئے تو لوگوں کو خطاب کر کے فرمایا کہو لا اله الا الله تا کہ کامیاب ہو جاو ، کیوں اس زمانہ کے جاہل عرب خداوند عالم کو عالم ہستی کا موجد و مبدا تسلیم کرنے کے بعد بھی خداوند عالم کے ساتھ ساتھ بت کی پرستش بھی کرتے تھے ۔

حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ توحید کے مختلف اقسام کا اثبات سخت کام نہیں ہے بیان کیا : ضدی و عناد رکھنے والا انسان خداوند عالم کو قبول نہیں کرتا ہے اور توحید پر اس کا عقیدہ نہیں ہے ؛ پرودگار عالم کا صفات اس کا عین ذات ہے لیکن اہل سنت مکتب اہل بیت علیہم السلام سے دور ہونے کی وجہ سے اس سلسلہ میں غلط عقیدہ رکھتے ہیں ؛ ذہن کو قریب کرنے کے لئے اس مثال کو بیان کروں کہ جیسا کہ چربی عین روغن ہے ، صفات پروردگار بھی عین اس کی ذات ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں اخلاق کے استاد نے توحید میں یقین پیدا کرنا عبادت و ریاضت کا لازمہ جانا ہے اور بیان کیا : شناخت کے راہ سے توحید کے مقام کو تلاش کریں اور کوشش کریں ورنہ کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔

انہوں نے بیان کیا : علامہ طباطبائی کہتے تھے کہ آقای قاضی جو کچھ بھی کہتے تھے وہ افعالی توحید کے سلسلہ میں تھا ؛ جب انسان توحید افعالی کے مقام تک پہوچ جائے تو یقینا اعلی درجہ کو حاصل کر لے گا ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے اظہار کیا : توحید عبادی فطرت کے ذریعہ قابل فہم ہے لیکن عبادی توحید کے مطابق عمل کرنا بہت سخت و مشکل ہے ؛ اس کے لئے ریاضت کی ضرورت ہے اور وہ بھی خالصانہ ریاضت ۔

حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : قرآن کریم نے توحید عبادی کے سلسلہ میں زیادہ سختی کی ہے ؛ سورہ یسین کی آیت میں فرماتے ہیں «أَلَمْ أَعْهَدْ إِلَیْکُمْ یَا بَنِی آدَمَ أَنْ لا تَعْبُدُوا الشَّیْطَانَ إِنَّهُ لَکُمْ عَدُوٌّ مُبِینٌ» بیان ہوتا ہے ، جو انسان گناہ کرتے ہیں وہ شیطان کی پرستش میں مشغول ہیں ؛ یعنی توحید عبادی کے حصول کے لئے تقوای الہی اختیار کرنا ضروری ہے ۔

حوزہ علمیہ میں اخلاق کے استاد نے بیان کیا : شیطان پرستوں کی تعداد بہت ہی محدود ہے اور ان سبھوں نے ہوس کے حصول کے لئے ایک کھیل شروع کی ہے لیکن یہ آیت جس کی تلاوت کی ہے یقینا خوفناک ہے اور شیطان کی بندگی کو شیطان کے حکام کی پیروی پر منحصر جانا ہے ۔

انہوں نے سورہ مبارکہ جاثیہ کی تیئیسویں آیت «أَفَرَأَیْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَهَهُ هَوَاهُ وَأَضَلَّهُ اللَّهُ عَلَى عِلْمٍ وَخَتَمَ عَلَى سَمْعِهِ وَقَلْبِهِ وَجَعَلَ عَلَى بَصَرِهِ غِشَاوَةً فَمَنْ یَهْدِیهِ مِنْ بَعْدِ اللَّهِ أَفَلا تَذَکَّرُونَ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : خداوند عالم اس آیت میں پیغمبر اکرم (ص) کو خطاب کر کے فرماتا ہے کہ وہ لوگ جن کی زندگی نفس پرستی کے محور پر ہے اس کے بجائے کہ ان کی زندگی توحید کے محور پر گزارنی چاہیئے ان کے فہم کے اسباب ختم کر دئے جائے نگے ؛ صرف خداوند عالم کی خالصانہ پرستش کرنی چاہیئے ۔ /۹۸۹/ف۹۷۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬