‫‫کیٹیگری‬ :
28 June 2018 - 11:49
News ID: 436415
فونت
آیت الله نمازی :
حوزہ علمیہ ایران کے مشہور و معروف استاد نے قرآن کریم کو ہدایت کی کتاب اور قرآن کریم کی تلاوت کو ہدایت کا مقدمہ جانا ہے اور بیان کیا : قرآن کریم کی تلاوت انسان کی ہدایت کے لئے سیڑھی ہے ۔
آیت الله نمازی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ ایران کے مشہور و معروف استاد آیت الله عبدالنبی نمازی نے بیان کیا : قرآنی مجالس کا انعقاد اس میدان میں سرگرم افراد کے لئے ایک عظیم توفیق ہے جو آئمه معصومین و اهل بیت (ع) کی طرف سے عنایت ہوئی ہے اور یہ موقع و فرصت ہر انسان کے نصیب میں نہیں ہوتا ہے ۔

آیت الله نمازی نے قرآنی پروگرام و مجالس میں ایک دوسرے کے درمیان افضلیت حاصل کرنے اور مقابلہ سے دوری اختیار کرنے کی تاکید کی ہے اور وضاحت کی : قرآنی محافل و پروگرام کے انعقاد کے لئے ایک دوسرے پر افضلیت و مقابلہ کی فکر نہیں ہونی چاہیئے اور جہاں بھی قرآنی پروگرام کے انعقاد ہو اس میں حصہ لینا چاہیئے اور اس کو کامیاب بنانے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیئے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو میں تاکید کرتے ہوئے کہا : تمام قرآنی سرگرمی خداوند عالم کی خشنودی کے لئے ہونا چاہیئے اور اس میں تظاہر و دوسرے منفعت کو نظر انداز کرنا چاہیئے تا کہ یہ عمل خالصا الی اللہ ہو ۔

آیت الله نمازی نے اسی طرح جوان نسل اپنے تمام کاموں کو خداوند عالم کی رضایت و خشنودی کے لئے انجام دینے پر توجہ کرنے کی ضرورت کی تاکید کی اور وضاحت کی : خداوند عالم فرماتا ہے ‹‹ قُلْ إِنَّ صَلَاتِی وَنُسُكِی وَمَحْیای وَمَمَاتِی لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِینَ ›› وہ تمام عمل جو اس کی رضایت کے لئے انجام دیا جائے اس کو وہ قبول کرتا ہے ۔

انہوں نے قرآن کریم کی تلاوت کو مقدمہ جانا ہے اور بیان کیا : تلاوت و قرائت قرآن کریم مقدمہ ہے اور رمضان کے مبارک مہنیہ میں قران کریم کی تلاوت کے سلسلہ میں بے شمار ثواب کا ذکر اس لئے ہے کہ انسان کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ قرآن کریم سے مانوس ہو سکیں اور اس کے تلاوت کے ساتھ اس پر عمل کرنے کے لئے آمادہ ہوں ۔

حوزہ علمیہ ایران کے مشہور و معروف استاد نے اس اشارہ کے ساتھ کے قرآن کریم ہدایت کی کتاب ہے اور اس مقدس کتاب کی تلاوت ہدایت کا مقدمہ ہے کہا : خداوند عالم فرماتا ہے : ‹‹ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَیبَ ۛ فِیهِ ۛ هُدًى لِّلْمُتَّقِینَ›› اس آیت میں خداوند عالم نے مسلمین کی طرف اشارہ نہیں کیا ہے بلکہ مومنین و متقین کی طرف اشارہ کیا ہے ، ‹‹الَّذِینَ یؤْمِنُونَ بِالْغَیبِ›› وہ متقین جو عالم غیب پر ایمان رکھتے ہیں اور غیب وہی ذات اقدس الہی ہے کہ ظاہر ہے لیکن ہمارے مادی آنکھ سے غایب ہے ۔

آیت الله نمازی نے قرآن کریم کی تلاوت کو انسان کے لئے ہدایت کی سیڑھی جانا ہے اور بیان کیا : وہ چیز جو قرآنی مجالس و محافل اور تفسیر و کلامی و اخلاقی مباحث میں اس پر توجہ رکھنا چاہیئے عمل میں اخلاص ہے ۔

انہوں نے قرآن کریم کی برکات و حقایق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی : قرآن کریم ظاہر و باطن کا مالک ہے اور لایتناہی خزانہ و گنج کا حامل ہے کہ اس میں سے جس مقدار بھی نکالا جائے ختم نہیں ہونے والا ہے حالانکہ دنیوی خزانہ تمام ہونے والا ہے ۔

آیت الله نمازی نے بیان کیا : قرآن کریم خداوند عالم کا کلام ہے اور خداوند سبحانہ تعالی لامتناہی ذات ہے اور خداوند عالم کے اسم و صفات و افعال ہم لوگوں کے لئے قابل فہم نہیں ہیں ، کیوں کہ انسان ممکن الوجود ہے اور خداوند عالم واجب الوجود ہے اس وجہ سے واجب الوجود ممکن الوجود کے لئے قابل درک و فہم نہیں ہے ۔

حوزہ علمیہ ایران کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : دنیا میں انسان کی کامیابی کا انحصار قرآن کریم میں ہے اور انسان کی تمام مشکلات کا حل ، کامیابی ، کامرانی اور انسان کا کمال قرآن کریم میں ہے اور یہ اس وقت ممکن ہے کہ ہم لوگوں ابھی راستہ کے ابتدائی منزل میں ہیں اور اعلی منزل کے حصول کے لئے ابھی راہ باقی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬