‫‫کیٹیگری‬ :
12 November 2018 - 11:11
News ID: 437633
فونت
آیت‌ الله ری شهری:
خبرگان رهبر کونسل میں شھر ری کے نمائندہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ظلم کے برابر استقامت، الھی توفیق ہے کہا: سقیفہ امام علی علیہ السلام کی مظلومیت کی دستاویز ہے ۔
آیت ‌الله ری شهری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حضرت عبد العظیم حسنی(ع) کے متولی آیت‌ الله محمد محمدی ری شهری نے آج اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو حوزہ علمیہ عبد العظیم حسنی(ع) شھر ری میں کثیر طلاب کی شرکت میں منعقد ہوا، کہا: امام سجاد(ع) صحیفہ سجادیہ میں خداوند متعال سے درخواست کرتے ہیں کہ پروردگارا ! میری مدد کر کہ مجھ پر ستم نہ ہو اور مظلوم واقع نہ ہوں ۔

انہوں ںے مزید کہا: امام سجاد(ع) کے اس نورانی کلام میں مظلومیت کا دفاع جبری نہیں ہے یعنی امام علیہ السلام یہ نہیں کہنا چاہتے ہیں کہ خداوندا! تو خود بخود مجھے مظلوم ہونے سے بچا لے بلکہ آپ(ع) کی دعا یہ ہے کہ پروردگار ہمیں ظلم سے مقابلہ کی توفیق اور استقامت دے ۔

خبرگان رهبر کونسل میں شھر ری کے نمائندہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مظلوم واقع ہونے کی دوقسمیں ہیں کہا : انسان دو طرح سے مظلوم واقع ہوتا ہے ، پہلا مظلوم وہ ہے جو خود کا دفاع کرسکتا ہے مگر نہیں کرتا اور دوسرا مظلوم وہ ہے جو چاہ کر بھی اپنا دفاع نہیں کرسکتا ۔

انہوں نے مزید کہا: وہ مظلوم جو خود کا دفاع نہیں کرسکتا اور مورد ظلم قرار پائے وہ پروردگار عالم کے نزدیک مذموم نہیں ہے بلکہ خداوند متعال نے اس مظلومیت کو اس بندے کے لئے معین کیا ہے تاکہ خداوند متعال پر تکیہ کرتے ہوئے اس ظلم کے برابر استقامت سے کام لے ۔

حضرت عبد العظیم حسنی(ع) کے متولی نے بیان کیا: سقیفہ کے حالات میں امام علی علیہ السلام کا مظلوم واقع ہونا مذموم نہیں ہے بلکہ یہ مظلومیت حضرت(ع) کی بزرگی کی نشانی ہے ، حضرت(ع) فرماتے ہیں کہ میں ہمیشہ مظلوم تھا اور ایک دوسرے مقام پر یوں فرماتے ہیں کہ میرے حق میں تمام سنگ ریزوں کے بقدر ظلم و ستم ہوا ہے ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۵

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬