19 February 2019 - 19:58
News ID: 439803
فونت
مہدی ہنردوست :
پاکستان میں ایران کے سفیر نے کہا : وطن عزیز ایران گزشتہ چار دہائیوں سے دہشتگردی اور انتہاپسندی کا شکار ہے جبکہ سعودی وزیر مملکت کا حالیہ دعوی، دنیا میں تسلیم شدہ حقائق کو مسخ کرنے کی ناکام کوشش ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر مہدی ہنردوست نے ایران مخالف سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کی حالیہ ہرزہ سرائی سے متعلق اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران نے گزشتہ 40 سالوں میں دہشتگردی اور انتہاپسندی کی لعنت کے خاتمے کے لئے بے پناہ قربانیاں دیں اور اس مقصد کے لئے بڑے معنوی اورمادی نقصانات بھی اٹھائے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : ان تمام کاوشوں کے باوجود عال الجبیر کی جانب سے پرانے دعووں کو دہرانا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ ان حقائق کو مسخ کرنا چاہتے ہیں جو عالمی برادری سعودی عرب کے خلاف سمجھتی ہے اور تسلیم کرتی ہے۔

پاکستان میں ایران کے سفیر نے کہا : افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گزشتہ ہفتے زاہدان، خاش سپر ہائی وے پر ایران کے غیرتمند سرحدی اہلکاروں پر بزدلانہ حملہ کیا گیا جس کی ذمہ داری دہشتگرد تنظیم جیش العدل نے قبول کی جسے خطے کے بعض جابر ممالک کی حمایت حاصل ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس حملے کا مقصد ایران اور پڑوسی ممالک کے درمیان تعلقات کو خراب کرنا اور خطے میں بد اعتمادی کی فضا کو ہوا دینا ہے۔

انہوں نے دشمنوں کی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : دہشتگردوں کی حمایت کرنے والے بعض ممالک اپنی جارحانہ پالیسی کے تحت اسلامی ممالک بالخصوص ایران اور پاکستان کے تعلقات میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں مگر دنیا میں حریت پسند اور حق کے داعی ہرگز حالیہ واقعات کے پیچھے جو سازشیں ہیں ان سے اپنی آنکھیں بند نہیں کریں گے۔

مہدی ہنر دوست نے کہا : علاقائی تعاون اور اتحاد امت مسلمہ علاقائی بحرانوں کے حل، سامراج قوتوں کے خلاف مزاحمت اور اغیار کی مداخلت کو روکنے کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے مگر آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ خطے کے بعض جابر ممالک بڑے پیمانے پر پیسہ خرج کرکے اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں پر عمل کررہے ہیں۔

انہوں نے بیان کیا : عادل الجبیر تذبذب اور وہم کا شکار ہیں جبکہ انہوں نے عالمی تسلیم شدہ حقائق کو مسخ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ آج دہشتگردی کی روک تھام وقت کی ضرورت ہے مگر دوہری پالیسی، دہشتگردوں کو اچھے اور برے میں تقسیم کرنا اور دہشتگردی کو آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جانا ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

پاکستان میں ایران کے سفیر نے کہا : کوئی بھی ملک دہشتگردی سے متعلق اپنی ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا لہذا اس لعنت کے خاتمے کے لئے تمام علاقائی ممالک کے درمیان قریبی تعاون ناگزیر ہے۔ حالیہ خطے میں دہشتگردی کے خلاف بعض نام نہاد اتحاد صرف ایک تماشا ہے جبکہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پہلے مرحلے میں مضبوط عزم اور ارادے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا : ایران اور پاکستان اچھی طرح دہشتگردی کے خطرات سے آگاہ ہیں اور دونوں ممالک میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ اس مقصد کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں۔ لیکن یاد رکھنا ہوگا کہ دونوں ممالک کے تعلقات سے ناراض بعض فریق ان دوستانہ تعلقات کو متاثر کرنے کے لئے کسی بھی منفی اقدام اور حربے سے دریغ نہیں کریں گے۔

مہدی ہنردوست نے بیان کیا : ایرانی قیادت کی پاکستان سے یہی توقع ہے کہ مشترکہ سرحدوں پر دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے انٹیلی جنس اور آپریشنل طور پر موثر اقدامات اٹھائے اور باہمی تعاون کے لئے ایران کو مثبت جواب دے۔

واضح رہے کہ کل اسلام آباد میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے پاکستان کے وزیر خارجہ شاه محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ایران پر دہشتگردی کو ہوا دینے کا بے بنیاد، من گھڑت اور تکراری دعوی کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اس پریس کانفرنس میں شاہ محمود قریشی نے خاموشی اختیار کی یہ وہی شخص ہے کہ جو فلسطین کی بے گناہ مسلمانوں پر ظلم کرنے والی صیہونی حکومت سے رابطہ برقرار کرنے کی کوشش میں ہیں ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬