28 April 2019 - 19:43
News ID: 440279
فونت
ڈاکٹر علی لاریجانی:
ایرانی مجلس کے اسپیکر نے کہا : اسلامی ملکوں کے لئے ایک اسلامی عدالتی نظام بھی ہونا چاہئے جو نظام مسلم ملکوں کے درمیان کے تجارتی معاملات میں مدد کرسکتا ہے اور ساتھ ہی اس سے ان ملکوں کے درمیان سیاسی اور قانونی لحاظ سے قربت کے راستے بھی ہموار ہوسکتے ہیں ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹرعلی لاریجانی نے تہران میں دوہزار پینتیس کے افق پر عالم اسلام کا مستقبل کے عنوان سے منعقدہ ایک بین الاقوامی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا : ایرانی عوام اپنی استقامت و پامردی کے ذریعے امریکی حکام کو پشیمان کردیں گے۔

انہوں نے خطے میں امریکہ کی برھتی ہوئی مداخلتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : دہشت گردوں کے فروغ کے لئے امریکہ اور بعض خطی ممالک کے اقدامات، آج دنیا کے سب سے اہم سیکورٹی مسائل میں سے ایک ہے۔

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے دوہزار پینتیس کے افق پر عالم اسلام کا مستقبل کے زیرعنوان تہران میں منعقدہ ایک بین الاقوامی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ کے رویّے پر تنقید کرتے ہوئے کہا : ٹرمپ یہ سمجھ رہے تھے کہ ان کے اقدامات امریکا کے مفاد میں ہیں لیکن ان کے رویّے کی وجہ سے پوری دنیا کا امریکا پر سے اعتماد اٹھتا جا رہا ہے۔

انہوں نے سیکورٹی کو ممالک کی ترقی کی بنیاد جانا ہے اور بیان کیا : اسلامی ممالک میں بدامنی پیدا کرنا، امت مسلمہ کی پسماندگی کا باعث بنتی ہے۔ دہشتگردی نے بعض ممالک میں اندرونی تنازعات ڈالنے کے ساتھ ساتھ بہت اقتصادی نقصان پہنچایا ہے۔

علی لاریجانی نے غیر ممالک کی مداخلت کو خطے  کے لئے خطرہ جانا ہے اور کہا : بعض ممالک اپنی غلط پالیسیوں کے ساتھ خطے میں تنازعات کو ہوا دینا چاہتے ہیں اور اس بات پر بہت توجہ نہیں دیتے ہیں کہ خطے میں ہمارے تمام مسائل کی جڑ اجنبیوں کی مداخلت ہے۔ تاہم یورپ، خود کو خود مختار اور طاقتور بلاک سمجھتا ہے لیکن اس خودمختار بلاک کو بین الاقوامی معاہدوں، جس سے خود بھی فائدہ اٹھاتا ہے، کو بچانے کے لئے کافی صلاحیت اور قابلیت نہیں ہے۔

انہوں نے متعدد بین الاقوامی معاہدوں منجملہ پیرس معاہدے، گرین ہاؤس گیسوں سے متعلق معاہدے، ماحولیات اور ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : افسوس کہ یورپی یونین نے یہ ثابت کردیا کہ وہ بین الاقوامی معاہدوں کی حفاظت کی توانائی نہیں رکھتی۔

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : امریکا نے ایٹمی معاہدے سے نکل کر یہ ثابت کردیا کہ بین الاقوامی معاہدوں پر کاربند رہنے کے تعلق سے امریکی حکومت پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا اور اس کا یہ اقدام اس کی بدعہدی اور وعدہ خلافی کا اہم مصداق ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : ایران نے ابھی تک یورپی ملکوں کی طرف سے ایسے کسی عملی اقدام کا مشاہدہ نہیں کیا گیا جس سے یہ ظاہر ہوا کہ وہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے انتہاپسندی سے عالم اسلام کو ہو رہے نقصانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : آج عالم اسلام کو انتہا پسندی اور تکفیریت سے بہت زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔ سری لنکا میں دہشت گردانہ حملوں اور آل سعود حکومت کے ہاتھوں سینتیس شہریوں کے سرقلم کئے جانے کے اقدام قابل فکر ہے۔

انہوں نے اسلامی ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کی تاکید کرتے ہوئے کہا : ایران، ترکی، عراق اور ملیشیا کو چاہئے کہ وہ تجارتی مواصلاتی نظام کی بنیاد رکھیں تاکہ دیگر اسلامی ممالک بھی اس میں شامل ہوں اور مسلم ملکوں کے درمیان نئے تجارتی مواصلاتی نظام قائم ہو۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے اسلامی ممالک کے درمیان عدالتی نظام کے قیام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : اسلامی ملکوں کے لئے ایک اسلامی عدالتی نظام بھی ہونا چاہئے اور یہ ایک بہت ہی اہم آئیڈیا ہے۔ اسلامی عدالتی نظام مسلم ملکوں کے درمیان کے تجارتی معاملات میں مدد کرسکتا ہے اور ساتھ ہی اس سے ان ملکوں کے درمیان سیاسی اور قانونی لحاظ سے قربت کے راستے بھی ہموار ہوسکتے ہیں ۔

واضح رہے کہ دوہزار پینتیس کے افق پر عالم اسلام کا مستقبل کے زیرعنوان بین الاقوامی کانفرنس میں ترکی، عراق، مصر، تیونس، لبنان، آسٹریلیا، الجزائر، فرانس، فن لینڈ اور آسٹریا جیسے ملکوں کے وزرا، فوجی عہدیدار اور اہم علمی اور مذہبی شخصیات کے علاوہ تہران میں متعین بعض اسلامی ملکوں کے سفیروں نے بھی شرکت کی۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬