‫‫کیٹیگری‬ :
18 May 2019 - 18:42
News ID: 440408
فونت
بن سلمان درہم و دینار کے ذریعہ فلسطینیوں اور اردنیوں کو راضی کرنے میں کامیاب نہیں ہوگا کیونکہ مسئلہ فلسطین کے حل کے بارے میں صدی معاملہ انصاف پر مبنی نہیں ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اردن کی پارلیمنٹ کے ممبر اور اردنی پارلیمنٹ کے حقوق کمیشن کے رکن مصفی یاغی نے صدی معاملہ میں سعودی کی چمچہ گیری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا :  فلسطینی اور اردنی رہنماؤں پر سعودی عرب کی طرف سے صدی معاملے کو قبول کرنے کے سلسلے میں درہم و دینار کے ذریعہ دباؤ ، دھوکہ اور فریب کا سلسلہ ناکام ہوجائےگا۔

مسلمانوں کا کھلا ہوا دشمن امریکی صدر ٹرمپ کا یہودی داماد جیرڈ کوشن رمضان المبارک کے بعد صدی معاملے کا اعلان کریں گے صدی معاملے میں فلسطینیوں کے تمام حقوق کو نظر انداز کیا گيا ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق اردن ابھی تک صدی معاملے کی مخالفت کررہا ہے لیکن اس پر امریکہ اور سعودی عرب کی طرف سے صدی معاملے کو قبول کرنے کے سلسلے شدید دباؤ جاری ہے اور ممکن ہے اردن مالی بحران کے پیش نظر آخر کار صدی معاملے کو قبول کرلے۔

دوسری جانب خلیج فارس کے عرب ممالک اور یورپی ممالک نے اس منصوبے کی کامیابی کے لئے مالی تعاون پیش کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

صدی معاملے کی ایک شق فاش ہوئی ہے جس کے مطابق فلسطینی ریاست تشکیل دی جائے گی لیکن اسے فوج اور ہتھیار رکھنے کا حق نہیں ہوگا۔

اسی سلسلے میں اردن کی پارلیمنٹ کے نمائندے مصطفی یاغی نے کہا ہے کہ اگر صدی معاملے میں خود مختار فلسطینی ریاست ،مقبوضہ علاقوں سے اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ کے خاتمہ اور ۴ جون کی سرحدوں تک واپسی کو مد نظر نہ رکھا گیا ہو تو صدی معاملہ ناکام ہوجائے گا ۔ کیونکہ ایسے معاملے کو فلسطینی اور اردنی قبول نہیں کریں گے۔

اردنی پارلیمنٹ کے نمائندے نے سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کی طرف سے درہم و دینار کے ذریعہ فلسطینیوں اور اردنیوں کو فریب اور دھوکہ دینے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بن سلمان درہم و دینار کے ذریعہ فلسطینیوں اور اردنیوں کو راضی کرنے میں کامیاب نہیں ہوگا کیونکہ مسئلہ فلسطین کے حل کے بارے میں صدی معاملہ انصاف پر مبنی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ فلسطین کے ساتھ کئی برسوں سے بعض عرب ممالک خصوصا سعودی عرب سازش کر رہا تھا لیکن اب بن سلمان آل یہود اسرائیل کی ہر طرح سے حمایت کرنے پر آمادہ ہے یہاں تک کہ فلسطین کے تمام حقوق پایمال کرنے والے صدی معاملہ کو انجام پانے کے لئے اس نے بے پناہ مال خرچ کئے اور مزید اردن کو مال کے ذریعہ اپنے حق میں استعمال کرنے کی کوشش میں ہے ۔

یہ وہ اسلامی ملک ہے جو خود کو خادم حرمین و شریفین اور مسلمانوں کا ولی و قائد بننے کا دعوا تو کرتا ہے مگر کبھی مسلمانوں کے حق میں مسلمانوں کے فلاح و بہبودی کے لئے کچھ نہیں کیا سوائے اس کے کہ اسلام و مسلمان کو بدنام و تباہ کرنے کی ہر سازش کو انجام دیتا رہا ہے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬