23 June 2019 - 19:56
News ID: 440649
فونت
نجف اشرف کے امام جمعہ :
نجف اشرف کے امام جمعہ نے بیان کیا : عراقی قوم امام حسین علیہ السلام کی ثقافت کی پیروی کرتے ہوئے امریکا کے سامنے کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں ہونگے ۔

رسا نیوز ایجسنی کے عالمی نجف اشرف کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام سید صدر الدین قبانچی نے اس ہفتہ حسینیہ فاطمہ کبری (سلام الله علیها) میں منعقدہ نماز جمعہ کے اپنے خطبہ کے درمیان کویت کے امیر کا عراق سفر پر استقبال کرتے ہوئے کہا : یہ سفر ان دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کے عمیق ہونے کا سبب ہوگا ۔

انہوں نے امیر کویت کی طرف سے خطے میں جنگ کے حالات سے دوری کے منصوبہ کو اچھا جانا ہے اور بیان کیا : خطے میں اعتدال و میانہ روی کا معنی اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں سے مقابلہ میں کھڑا ہونا اور اس سے دوری اختیار کرنا ہے اور اسی طرح عراق کسی بھی صورت میں مسلمانوں اور مسلم حکومت سے دشمنی نہیں کرے گا ۔

نجف اشرف کے امام جمعہ نے امریکا کی طرف سے عراق پر پابندی عاید کرنے کی دھمکی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : عراق دودھ دینے والی گائے نہیں ہے اور یہ ملک اپنے ہمسایہ ممالک کے درمیان پائے جانے والے تاریخی ، ثقافتی اور سرحدی مشترک حدود کے رابطہ کو قطع نہیں کر سکتی ہے ۔ امریکا عراق کو سر تسلیم خم نہیں کرا سکتا کیوں کہ اس ملک میں امام حسین علیہ السلام کی ثقافت کی پیری کی جاتی ہے ۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی طرف سے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی جمال خشقچی قتل کی رپورٹ اور سعودی عرب کے فوجی اڈے پر حوثیوں کے حملہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : سعودی عرب حکومت کی تباہی اور اس ملک کی خارجی پالیسی کے ناکامی کی آواز کانوں تک پہوچ رہی ہے ۔

حجت الاسلام قبانچی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے امریکی جاسوسی ڈرون کو مار گرانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ایران نے دشمنوں کی طرف سے ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی طاقت کو ثابت کر دیا ہے اور ایران کی طرف سے حالیہ اقدام اس ملک کی فوجی طاقت و قدرت کی نشانی ہے ۔ قدرت ، ارادہ اور خداوند عالم پر توکل یہ تین کامیابی کے اسباب ہیں جو ایران کے خلاف امریکی جاسوسی آپریشن کی ناکامی کا سبب بنی ہیں ۔

انہوں نے اپنے خطبہ میں رسول اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کے چچا حضرت حمزہ کی روز شہادت کی مناسبت سے اس عظیم قربانی کو یاد کیا ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬