‫‫کیٹیگری‬ :
01 July 2019 - 18:07
News ID: 440703
فونت
حجت الاسلام شیخ احمد مروی :
آستان قدس رضوی کے متولی نے فرزندرسول حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام کے یوم شہادت کی مناسبت سے عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام صادق علیہ السلام نے دشمنوں کے ثقافتی حملوں کے مقابلے میں دین اور قرآن کا مکمل دفاع کیا۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے مشہد مقدس کے مدرسہ علمیہ آیت اللہ خویی(رہ) میں ایک مجلس عزا کا انعقاد کیا گيا جس میں حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے کہا کہ اس طرح کی مجالس اور عزاداری برپا کرنے کا مقصد اولیاء اللہ اور دینی تعلیمات کی زیادہ سے زیادہ معرفت اور آشنائي حاصل کرنا اور اپنی معرفت میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئمہ اطہار علیہم السلام کی معرفت اور شناخت حاصل کرنے کے لئے پہلے د ل کی طہارت ضروری ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر قرآن کے ظاہری حصے کو مس کرنا چاہیں تو ظاہری طہارت(وضو) کی ضرورت ہے لیکن اگر قرآن کے باطن تک پہنچنا چاہتے ہیں تو باطن اور روح کی طہارت ضروری ہے۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح قرآن کے باطن کو سمجھنے کے لئے قلب و روح کی طہارت ضروری ہے اسی طرح اہلبیت علیہم السلام کی شخصیت کی شناخت اور معرفت کے لئے روح کی طہارت اور دل کا شیطانی و نفسانی وسوسوں سے پاک ہونا ضروری ہے۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ حقائق عالم کو د رک اور اولیاء اللہ کی شناخت کے ساتھ ساتھ حضرت امام صادق علیہ السلام کی شخصیت اور ان کی منزلت کی معرفت حاصل کرنے کے لئے دل کو گناہ و معصیت کی گندگی سے پاک کرنا ہوگا اور خدا وندعالم سے حضرات معصومین علیہم السلام کی معرفت حاصل کرنے کی مدد طلب کرنی چاہئے۔

انہوں نے اسلام میں شبہات پیدا کرنے کی غرض سے کی جانے والی سازشوں کو ناکام بنانے میں حضرت امام صادق علیہ السلام کے موثر کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اما م صادق علیہ السلام کے دور میں ایک طرف سے مختلف طرح کے باطل مذاہب اور دوسری جانب سے مشرکوں اورملحدوں کی سرگرمیوں کا دائرہ کافی وسیع ہوگیا تھا اور بنی امیہ اور بنی عباس کی حکومتوں کو اسلام سے نہ صرف کوئي ہمدردی نہيں تھی بلکہ یہ حکومتیں اسلام کی دشمن تھیں ۔

حجت الاسلام شیخ احمد مروی نے کہا کہ امام صادق علیہ السلام کے دور میں حقیقی معنوں میں اسلام پر ثقافتی اور فکری یلغار ہورہی تھی اور اس دور میں اسلام کو جو خطرہ لاحق تھا وہ معاویہ اور یزید کے دور کے خطرات سے کم نہيں تھا اور حضرت امام صادق علیہ السلام نے ایسے حالات میں دین وقرآن کا دفاع کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر امام صادق علیہ السلام کی مجاہدت ، وسیع النظری اور ان کا علم لدنی نہ ہوتا اور اس امام عالیمقام کے مکتب کے تربیت یافتہ شاگرد نہ ہوتے تو اس دور میں مشرکوں اور ملحدوں کی یلغار اسلام کو نابود کر چکی ہوتی ۔

حجت الاسلام شیخ احمد مروی نے کہا کہ حضرت امام صادق علیہ السلام نے لباس جنگ پہنا اور اسلام کے سلسلے میں پیدا کئے جانے والے شبہات کے خلاف علم کے ذریعے جنگ کرنے کے لئے میدان میں قدم رکھا اور یوں اسلام کا دفاع کیا۔

حجت الاسلام مروی نے کہا کہ حضرت امام صادق علیہ السلام کی شخصیت کا ایک پہلو ظلم و جور کا مقابلہ کرنا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ حضرت امام صادق علیہ السلام نے نہ فقط اعتقادی شبہات اور فتنوں کے مقابلے میں استقامت کا مظاہر ہ کیا بلکہ بھرپور طاقت سے خدا کے دین کی حدود کی حفاظت بھی کی اور طاغوتی اور ظالم حاکموں کے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہوئے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬