‫‫کیٹیگری‬ :
13 November 2019 - 23:42
News ID: 441609
فونت
ہندوستان کی ایک اقلیتی فلاحی تنظیم کےسربراہ نے بابری مسجد کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی اقلیتی فلاحی تنظیم کے سربراہ مولانا تاجدار احمد نے بدھ کو بابری مسجد کے سلسلے میں اس ملک کے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

مولانا تاجداراحمد نے کہا کہ مسجد کی زمین قیامت تک کے لئے مسجد ہے اور کسی کو بھی اس کا استعمال بدلنے کا حق نہیں ہے۔

ہندوستان کی اقلیتی فلاحی تنظیم کے سربراہ مولانا تاجدار احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ ہندوستانی عدلیہ صرف ہندو اکثریت کے موقف پر توجہ دیتی ہے اور اقلیتوں کے حقوق کا دفاع نہیں کرتی۔

واضح رہے کہ ہندوستان کے سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں ایودھیا میں واقع بابری مسجد کی زمین ہندؤں کے حوالے کردی اور اعلان کیا کہ وہ اس زمین پر رام مندر بنا سکتے ہیں۔ عدالت کے فیصلے میں شہر ایودھیا میں ہی مسجد کی تعمیر کے لئے پانچ ایکڑ زمین دینے کا حکم دیا گیا ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬