‫‫کیٹیگری‬ :
01 February 2020 - 22:12
News ID: 442024
فونت
ہندوستان میں شہریت ترمیمی ایکٹ سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ ملک گیر سطح پر سنیچر کو بھی جاری ہے۔اس دوران گوہاٹی میں آل آسام اسٹوڈینٹس یونین کے کارکنوں نے بہت طویل انسانی زنجیر بناکر سی اے اے کے خلاف احتجاج کیا۔

رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شمال مشرقی ریاست آسام میں طلبا یونینیوں کے کارکنوں نے ریاستی دارالحکومت گوہاٹی میں طویل انسانی زنجیر تشکیل دے کر سی اے اے کے خلاف ایک بار پھر اپنا احتجاج درج کرایا - گیارہ دسمبر کے بعد سی اے اے کے خلاف سب سے پہلے احتجاج شمال مشرقی ریاستوں منجملہ آسام میں شروع ہوا تھا جو بدستور جاری ہے -

گیارہ دسمبر کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران آسام میں پانچ مظاہرین ہلاک ہوگئے تھے - آسام اور شمال مشرق کی دیگر ریاستوں میں سی اے اے کے خلاف مظاہرے بدستور جاری ہیں جن کے پیش نظر وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو اپنا دورہ منسوخ کرنا پڑ سکتا ہے۔

سی اے اے اور این آرسی کے خلاف ہندوستان کے دیگرعلاقوں منجملہ قومی دارالحکومت دہلی، یوپی کے ریاستی دارالحکومت لکھنو، الہ آباد، بہار کے مختلف شہروں منجملہ پٹنہ اور دیگر ریاستوں میں احتجاجی دھرنے جاری ہیں جن میں بیشتر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

سی اےاے اور این آرسی کے خلاف احتجاجی دھرنے پر بیٹھے لوگوں کا کہنا ہے کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوجاتا وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب ہندوستان کے وزیراعظم نریندرمودی اور دیگر حکومتی عہدیداروں نے کہا ہے کہ سی اے اے کسی کی شہریت نہیں لیتا ہے اور یہ قانون واپس نہیں ہوگا۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے بھی مظاہرین کی ہی طرح سی اے اے کو آئین ھند پر حملہ قرار دیا ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬