25 April 2020 - 16:59
News ID: 442576
فونت
علامہ ساجد نقوی:
قائد ملت جعفریہ پاکستان کا کہنا تھا کہ جو شخص ماہ صیام میں مریض ہو اور آئندہ رمضان تک روزہ نہ رکھ سکتا ہو وہ اپنے ایک دن کے روزہ کے بدلے فدیہ ادا کرےگا، جو فی یوم 750 گرام گندم یا قیمت جو مقامی مارکیٹ کے مطابق ہوگی۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ رمضان المبارک ضیافت الہیٰ کا مہینہ ہے، رمضان المبارک خداوند تعالیٰ کی طرف سے اپنے بندوں کے لئے مہمان نوازی کا مہینہ ہے کہ جس کے دن بہترین دن، جس کی راتیں بہترین راتیں اور جس کے لمحے بہترین لمحے ہیں۔

انہوں نے کہا: رمضان المبارک انسان کو اپنی نیت کو خالص کرنے اور گناہوں سے بچنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے، صرف روزہ ہی ایک ایسی عبادت ہے، جس میں ریاکاری نظر نہیں آتی۔ روزہ کے ظاہری آثار نہیں ہوتے، اس لئے شاید یہ خالص ترین عبادت شمار ہوتی ہے۔ روزہ کے جسمانی آثار سے زیادہ روحانی آثار ہیں، جو انسان کے روحانی درجات کی بلندی کا باعث بنتے ہیں۔ رمضان المبارک کی بے انتہا فضلیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انسان کو کمر ہمت باندھتے ہوئے اس ماہ کی فیوض و برکات سے بھرپر استفادہ کرنا چاہیئے، تاکہ یہ توشہ اس کی دنیا و آخرت کے لئے مفید ثابت ہو، اس ماہ مبارک میں ہر صحت مند مسلمان کو روزہ کے فرض کی ادائیگی پر انتہائی سختی سے عمل پیرا ہونا چاہیئے۔

علامہ نقوی نے مزید کہا کہ جو شخص ماہ صیام میں مریض ہو اور آئندہ رمضان تک روزہ نہ رکھ سکتا ہو، وہ اپنے ایک دن کے روزہ کے بدلے فدیہ ادا کرے گا، جو فی یوم 750 گرام گندم یا قیمت جو مقامی مارکیٹ کے مطابق ہوگی، نیز جس شخص نے ماہ رمضان کا روزہ جان بوجھ کر نہ رکھا ہو یا کھول دیا ہو تو اس کا کفارہ 60 مساکین کو کھانا کھلانا ہے۔ ایک مسکین کے لئے کھانا 750 گرام گندم یا قیمت ہوگی، اس طرح 60 مساکین کے لئے 45 کلو گندم یا اس کی قیمت ادا کر نا ہوگی، جو مقامی مارکیٹ کے مطابق ہوگی۔ علامہ ساجد نقوی کے مرکزی دفتر کی جانب سے زکوٰة فطرہ کے حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شریعت کے مطابق ہر شخص پر فطرہ واجب ہے، جو عید الفطر کی رات غروب آفتاب کے وقت بالغ، عاقل، اپنے حواس رکھتا ہو اور فقیر نہ ہو تو ضروری ہے کہ وہ اپنا اور ان تمام افراد کا جو اس کے زیر کفالت ہوں فی کس تین کلو ان غذاﺅں میں سے جو اس کے شہر یا علاقے میں استعمال ہوتی ہوں۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان مزید کہا: مثلاً گندم، جو، چاول، مکئی، کھجور، کشمش وغیرہ یا اس کی قیمت مستحق شخص کو دے، عید الفطر کی رات غروب آفتاب سے پہلے آنے والے مہمان کا فطرہ بھی صاحب خانہ پر واجب ہے، جبکہ غروب آفتاب کے بعد آنے والے مہمان کا فطرہ صاحب خانہ پر واجب نہیں ہے۔ زکوٰة فطرہ کا استحقاق وہ شخص رکھتا ہے، جس کے پاس اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لئے سال بھر اخراجات نہ ہوں اور اس کا کوئی روزگار بھی نہ ہو، جس کے ذریعے وہ اپنے اہل و عیال کا سال بھر خرچہ پورا کرسکے، جبکہ خود مستحق شخص پر فطرہ واجب نہیں ہے، نیز فطرہ کے مستحق وہی افراد ہیں جو زکوٰة کے مستحق ہیں، (البتہ فطرہ دینے کے لئے ترجیح غریب ترین رشتہ دار یا اپنے شہر والوں کو دی جائے۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬