‫‫کیٹیگری‬ :
02 May 2020 - 18:49
News ID: 442627
فونت
آیت الله مظاهری:
حوزه علمیہ اصفهان کے ذمہ دار نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآن کریم نے متکبر انسان کو پاگل کہا ہے فرمایا: کبھی کبھی تکبر، انسان کے بے دین ہونے کا باعث بنتا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حوزه علمیہ اصفهان کے ذمہ دار حضرت آیت الله حسین مظاهری نے اپنے درس اخلاق میں تکبر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: انسان کے برے صفات میں سے ایک صفت تکبر ہے کہ جو نہایت ہی خطرناک ہے ، انسان کے اندر روح فرعونیت موجود ہوتی ہے کہ جس کو ختم کرنے کے لئے اسے برسوں کوشش کرنی پڑتی ہے ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے مزید کہا: ممکن ہے انسان ریاضتیں کریں اور متقی بن جائے اور تقوائے الھی کے بالاترین منزلوں تک بھی پہونچ جائے اس کے باوجود اس کے اندر فرعونیت کی روح موجود ہوتی ہے ۔

حوزه علمیہ اصفهان کے ذمہ دار نے یہ کہتے ہوئے کہ قران کریم کی نگاہ میں تکبر، دیوانگی ہے کہا: تکبر کا مطلب یہ ہے کہ انسان خود کو دوسروں کی بہ نسبت بالاتر اور برتر محسوس کرے، کہ اس کی بنیاد کبھی مال و دولت ہے تو کبھی علم و منصب ہے تو کبھی قدرت ۔

حضرت آیت الله حسین مظاهری مزید کہا: قران کریم میں اس سلسلے میں فراوان ایتیں موجود ہیں کہ خداوند متعال کو متکبر انسان پسند نہیں ہے، اسی لئے اس نے متکبر کہنے لے بجائے یہ کہا ہے کہ خدا، دیوانے کو پسند نہیں کرتا ۔

حوزه علمیہ اصفهان کے ذمہ دار نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآن کریم نے متکبر انسان کو پاگل کہا ہے فرمایا: کبھی کبھی تکبر، انسان کے بے دین ہونے کا باعث بنتا ہے، اسی بنیاد پر قران کریم نے متکبر انسان کو دیوانا بتایا ہے ۔

انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ انسان کے برے صفات میں سے ایک صفت تکبر ہے کہ جو نہایت ہی خطرناک ہے کہا: انسان کے اندر روح فرعونیت موجود ہوتی ہے کہ جس کو ختم کرنے کے لئے اسے برسوں کوشش کرنی پڑتی ہے جس کے بعد ہی انسان کامیابی کی منزلوں تک پہونچتا ہے ۔

حضرت آیت الله حسین مظاهری نے تکبر کو خدا سے اعلان جنگ بتایا اور کہا: خدا سے جنگ دیوانگی اور پاگل پن کا مصداق ہے ، متکبر انسان تصورات اور خیالات کی دنیا میں گم رہتا ہے لہذا خدا سے جنگ و پیکارکے درپہ ہوتا ہے ۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬