02 June 2020 - 12:04
News ID: 442862
فونت
حجت الاسلام عبدالخالق اسدی :
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل نے بیان کیا : دنیا میں بدامنی کی آگ لگانے والے امریکہ کے اپنے دروازے پر بدامنی پہنچ گئی اور صیاد خود اپنے دام میں آ چکا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام عبدالخالق اسدی نے لاہور میں صوبائی کابینہ کے ارکان سے گفتگو کرتے کہا کہ دنیا میں بدامنی کی آگ لگانے والے امریکہ کے اپنے دروازے پر بدامنی پہنچ گئی اور صیاد خود اپنے دام میں آ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں سیاہ فام شہری کے قتل کے بعد پھوٹنے والے ہنگامے امریکہ کی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے۔

علامہ اسدی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا ہی نہیں بلکہ امریکہ کا امن بھی داو پر لگا دیا ہے، آج امریکی ٹرمپ کو ووٹ دینے پر پچھتا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں جاری پرتشدد مظاہرے ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار کا سورج غروب کر کے ہی تھمیں گے، یہ وہی آگ ہے جو ٹرمپ نے دنیا کے دیگر ممالک میں لگائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی رہائشگاہ کے باہر بھی مظاہرہ جاری ہے جس پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی جا رہی ہے جبکہ دیگر شہروں میں بھی مظاہرے پرتشدد ہو چکے ہیں۔

علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ امریکہ کی 15 ریاستوں میں کرفیو کا سماں ہے جبکہ مظاہرین سیاٹل سے نیویارک تک مارچ کیا ہے اور وائیٹ ہاوس کے باہر جمع ہیں جبکہ ٹرمپ کو بینکر میں چھپا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مظاہرے امریکہ تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ یہ احتجاج برطانیہ تک پھیل جائے گا جسے کنٹرول کرنا ان استعماری حکومتوں کے بس میں نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ و برطانیہ ایران میں مظاہروں کو ہوا دیا کرتے تھے، آج انہیں اندازہ ہو گیا ہو گا کہ کسی کیلئے گڑھا کھودنے والے خود اس میں گر جاتے ہیں۔

علامہ عبدالخالق اسدی کا کہنا تھا کہ احتجاج عوام کو جمہوری حق ہے مگر وائیٹ ہاوس کے باہر مظاہرہ کرنیوالوں پر ٹرمپ نے ’’کتے چھوڑنے‘‘ کا بیان دے کر عوام کے جذبات کو مزید مشتعل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس احتجاج کا دائرہ پورے یورپ میں پھیلتا دیکھ رہے ہیں، یہ امریکہ کے زوال کا آغاز ہے، اور بہت جلد دنیا امریکہ کو ٹوٹتا ہوا دیکھے گی۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬