06 June 2020 - 15:01
News ID: 442890
فونت
ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کورونا کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی، آج کورونا کی صورتحال بدترین ہو چکی، نیا دینی تعلیمی سال 10 شوال سے شروع ہو چکا، مدارس بند ہونے کے سبب تدریسی عمل کو شروع کرنے میں کئی مسائل کا سامنا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیر اہتمام ناظمین مدارس اہلسنت کا کنونشن، 20 شوال (12جون) سے مساجد کیلئے مقرر کردہ ایس او پیز پر ہی دینی مدارس کھولنے کا اعلان کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیراہتمام ناظمین مدارس اہلسنت کنونشن کا اہتمام دارالعلوم جامعہ نعیمیہ گڑھی شاہو لاہور میں کیا گیا۔

کنونشن کی صدارت رضائے مصطفی نقشبندی نے کی۔ کنونشن میں راغب حسین نعیمی، محمد علی نقشبندی، پیر معاذ المصطفی، علامہ راحت عطاری، مفتی گل احمد عتیقی، پیر ارشد نعیمی، ڈاکٹر مفتی حسیب قاضی، علامہ قاسم علوی، علامہ حبیب احمد سعیدی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ کنونشن میں بند مدارس کو کھولنے کے حوالے سے لائحہ عمل ترتیب دیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مساجد اور دیگر اداروں کی طرح پر حکومتی ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے ہوئے دینی مدارس بیس شوال سے کھول دیئے جائیں گے۔

علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کورونا کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی، آج کورونا کی صورتحال بدترین ہو چکی، نیا دینی تعلیمی سال 10 شوال سے شروع ہو چکا، مدارس بند ہونے کے سبب تدریسی عمل کو شروع کرنے میں کئی مسائل کا سامنا ہے۔

راغب نعیمی کا کہنا تھا کہ بیس شوال سے پہلے کی طرح مدارس میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہو جائے گا، مساجد کیلئے مقرر ایس او پیز پر ہی مدارس کھولیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس میں مذہبی طبقہ نے سب سے زیادہ ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے۔ دیگر علماء کا کہنا تھا کہ دینی اقدار اور روایات کے تحفظ اور پاسداری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے، دینی مدارس کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی تو ہم راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے۔

کنونشن میں اعلان کیا گیا کہ 11 جون کو شہید ڈاکٹر سرفراز نعیمی کی یاد میں گیارہواں سالانہ کنونشن کا انعقاد کیا جائے گا۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬