13 August 2020 - 16:13
News ID: 443442
فونت
امام جمعہ وجماعت رانچی :
مولانا سید تھذیب الحسن رضوی نے کہا کہ یاد رکھیں کوئی عالم آپکو اپنی پریشانی سے روشناس نہیں کرواتا ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق موجودہ کرونا اور لاک ڈاون کے زمانہ میں ہر انسان پریشان ہے اور مختلف اداروں کی طرف سے پریشان لوگوں کی مدد کے لئے مختلف قدم اٹھائے جا رہے ہیں لیکن علماء و مساجد کو فراموش کر دیا گیا ہے اس سلسلہ میں امام جمعہ و الجماعت رانچی جھار کھنڈ، مولانا سید تھذیب الحسن رضوی نے ایک مخلصانہ اپیل کی ہے جو خدمت میں پیش کی جا رہی ہے ۔

کیا آپ کو علماء و خطباء اور مساجد کی فکر ہے؟

اس بڑھتے لاک ڈون میں بہت سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے ،الحمدللہ بہت سے تنظیموں نے گھر گھر جاکر عوام کی بھرپور تعاون بھی کیا اللہ انکو جزاۓ خیر عطاء فرمائے آمین۔

اب لاک ڈون ختم لیکن مدارس و مکاتب ومساجد ودینی پرو گرام اب بھی بند ہیں، ہمارے اس ملک میں علماء کی کثیر تعداد صرف اور صرف مدرسہ اور مکتب کی تنخواہ سے اپنا گھر بار چلاتے ہیں اور آپکو معلوم بھی ہوگا کہ انکی تنخواہ کتنی ہوگی یقیناً وہ کوئی سرکاری نوکری تو نہیں ھیں کہ 40"50 ہزار تنخواہ دیا جاتا ہو اگر سرکاری نہ ہو تب بھی وہ شخص 20" 25 ہزار مہینے میں کما ہی لیتا ہے، جس سے اسکا اس لاک ڈون میں گزارا چل ہی جاۓگا لیکن بات ہے علماء و خطباء کی جنکا کوئی اور ذریعہ معاش نہیں انکا کیا حال ہے آ پ نے کبھی پوچھنے کی کوشش کھبی اس بارے میں فکر کی ،اللہ خیر کرے ۔

یاد رکھیں کوئی عالم آپکو اپنی پریشانی سے روشناس نہیں کرواتا ، اب بات رہی ہمارے امت کی رہبری کرنے والے یا یوں کہے امت کے رہنماؤں کی جوکہ بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں، آج کہیں دکھائی بھی نہیں دے رہے بات جب علماء کی ہو تب بھی خاموش بیٹھے ہوئے ہیں۔

اگر آپ میں اتنی قوت نہیں یا جس تنظیم سے بھی آپ رابطہ رکھتے ہوں اس میں اتنی قوت نہیں کہ وہ علماء کی فکر کر سکے تو اس تنظیم کو نکال کے پھینکے کوئی ضرورت نہیں ایسی تنظیموں سے ھم سب کو ھو شیار ھو جا نا چاھے خصوصاً جو کہ علماء کی تنظیم ہے انہیں چاہیے کہ وہ علماء کی فکر کریں عوام الناس و علماء اس تنظیم پر بہت امیدیں رکھتے ھیں ۔

اگر آپ ایسے خاموش بیٹھے دیکھتے رہینگے تو لوگ اس سے کٹتے چلے جائیں گے اور آپ دیکھتے ہی رہ جائیں گے ، آپ تمام حضرات سے مخلصانہ گذارش ہے کہ علماء کی فکر و تعاون کریں۔

ھما ری در خواست ھے ھندو ستان کے تمام ذمہ داران ادار وں کے سر برا ھان سے کہ نادار علماء کرام کی اعانت کے لے وہ آگے آںیں وہ اس وقت کے حالات سے اچھی طرح واقف ھیں کہ مختصر تنخواہ پر منحصر افراد کا اس وقت کیسے گزا را ھو رھا ھے جو کسی کے سامنے ھاتھ نھی پھیلا سکتے ۔

خصوصاً علماء اس بات کی فکر کریں اپنے علاقے کے بہت سارے مو لوی جو اپنے گھر کے حالات کے اعتبار سے پریشان ہیں اللہ نے آپ کو کچھ دیا ہیں تو انکی ضرور مالی امداد کریں ۔اللہ ہم تمام کو اخلاص کی دولت سے مالا مال فرمائے اور سیرت معصو مین ع پر چلنے کی تو فیق عطا کرے آمین ۔

از۔ حقیر الزمن سید تھذیب الحسن رضوی امام جمعہ وجماعت رانچی جھار کھنڈ

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬